Maktaba Wahhabi

130 - 213
صدمات سے دوچاررہی، آپ کا یہ دور کیسے گزرا،یہ دعوت ایمانی کاامتحان تھا، سجدے کی حالت میں اوجھڑی پھینکی گئی۔[1] آپ کے راستے میں کانٹے بچھائے گئے، گڑھے کھودے گئے اورمختلف اتہامات دیئے گئے،مجنون اوردیوانہ کہاگیا، ساحر،کاذب اورشاعرکہاگیا،پھرآپ کے سامنے آپ کے ساتھیوں کوشہید کیاگیا،آپ کی بیٹی کوشہید کیاگیا،بلال حبشی کو گرم انگاروں پرگھسیٹاگیااور خاندان یاسر پر کھولتا ہواپانی ڈالاگیا،ان پر، ان کے بیٹے عمار اور ان کی بیوی سمیہ پر،آپ یہ سب کچھ دیکھ رہے ہیں اورفرمارہے ہیں: ’’صبرا یا آل یاسر فإن موعدکم الجنۃ‘‘[2] خاندان یاسر!صبرسے کام لو،اگرآج صبرمیں تم کامیاب ہوگئے،تومیری تمہار ی ملاقات جنت میں ہوگی۔ توانبیاء جھنجھوڑے جاتے ہیں،انبیاء آزمائے جاتے ہیں، ہرقل کی یہ تشخیص اورتبصرہ بالکل برمحل ہے،اس کوبڑاشعور اوربڑی معرفت ہے،چنانچہ محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پوری تیرہ سالہ مکی زندگی دعوت کے میدان میں تکلیفوں سے عبارت
Flag Counter