Maktaba Wahhabi

144 - 213
اے لوگو!لاالٰہ الا ﷲ کہہ دو۔ یہ دعوت نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے باربار دی، ابوسفیان اور اس کی قوم اس دعوت سے کیا سمجھی؟ ابوسفیان وہی جواب دے رہا ہے کہ اس نبی کی دعوت اور اس کاامر کیا ہے؟ وہ کہتا ہے: ’’ یقول: اعبدوا ﷲ وحدہ، ولاتشرکوا بہ شیئا، واترکوا مایقول آباؤکم‘‘ اس مشرک(بعد میں،فتح مکہ کے موقع پر ابوسفیان نے اسلام قبول کرلیاتھا) نے اس دعوت کوکیاسمجھا؟وہ بتارہا ہے کہ اس نبی کی دعوت یہ ہے کہ صرف ایک اللہ کی عبادت کرو،اتنا ہی سمجھا،نہیں:’’ولاتشرکوا بہ شیئا‘‘ اور اس کے ساتھ کسی کوشریک نہ ٹھہراؤ،اتنا ہی سمجھا؟نہیں ’’واترکوا مایقول آباؤکم‘‘ اور تمہارے بزرگ اورتمہارے باپ دادا ،تمہاری قومیں ،برادریاں،جو کچھ تم کوحکم دیتیں ہیں، سب کو چھوڑدو۔ یہ اس نبی کی دعوت ہے،جس کاکلمہ ’’لاالٰہ الا ﷲ‘‘ہے، یہ ایک مشرک کافہم ہے، ابوسفیان نے اس کلمے سے یہ معنی سمجھاکہ ایک اللہ کی عبادت کرواوراس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ،نہ کسی درگاہ کو،نہ کسی زندہ کو، نہ کسی مردہ کو، نہ کسی حجرکو، نہ کسی شجر کو، نہ کسی جن کو نہ کسی فرشتے کو،نہ کسی نبی مرسل کو،کسی کوشریک نہ ٹھہراؤاور اس طرح اس کے حکم کوقبول کرلو،اس طرح جڑجاؤ،مان لو کہ ’’واترکوا مایقول آباؤکم‘‘ اپنے آباء واجداد اوربزرگوں ،قوموں اوربرادریوں کی اطاعت کوبھی چھوڑ دو،صرف اسی کاسکہ
Flag Counter