Maktaba Wahhabi

94 - 213
سیاست دان وہی ہے جو اس قسم کے جوڑ توڑ کا ماہر ہو،لیکن انبیاءِ کرام کی مقدس سیرتوں میں ،جوڑتوڑ کے اس عمل کی کوئی گنجائش نہیںہے،وہ تو پورے اخلاص اور سچی استقامت کے ساتھ اپنے دعوت الی اللہ کے عمل کے ساتھ وفادار رہتے ہیں،لوگ مانیں یا نہ مانیں،گویا کامیابی کا معیار یہ نہیں کہ جھوٹ سچ کا سہارالیکر،منہج سے تنازل اختیار کرکے اپنے اردگرد لوگوں کے جمگھٹے لگالے،بلکہ کامیابی تو یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی توحید اور سچے منہج کے ساتھ وفادار رہے،خواہ ایک شخص بھی دعوت قبول نہ کرسکے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے کہ فتنوں کے دورمیں انسان صبح کومومن ہوگا اور شام کو کافر،فرمایا: ’’یبیع دینہ بعرض من الدنیا‘‘[1] یعنی:وہ دنیا کے معمولی سے ساز وسامان کی خاطر اپنے دین کوبیچ دے گا، وہ اس طرح کہ اپنی جھوٹی شہرت کیلئے مال کی طمع میں یاعہدوں کے لالچ میں وہ اپنے مشن اپنی توحید اور اپنے دین کاسودا کردے گا، یہ انبیاء تومبارک ہیں، جنہوں نے کوئی سودا نہ کیا، قوموں کابائیکاٹ برداشت کرلیا، فتنے برداشت کرلئے، ان کی ماریں برداشت کرلیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے:کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے ایسے انبیاء سے متعارف کرایا، جنہوں نے دعوت دی:’’قولوا لاإلٰہ إلا ﷲ‘‘ کہا،قوموں نے پتھر مارے، حتی کہ لہولہان ہوگئے،’’یقول وھو یمسح الدم عن وجھہ:اللھم اغفر لقومی
Flag Counter