Maktaba Wahhabi

23 - 213
میں عصر حاضر میں مسلمانوں کے اندر رائج فکری وعملی کج روی کو ہدفِ تنقید ٹھہرا کر اصلاح احوال کی دعوت دی گئی ہے۔جس میں پڑھنے والے کو اپنی کوتاہیوں کا احساس اور اصلاح کی دعوت نظر آتی ہے‘‘(شرح حدیث ہرقل،طبع اول) کتاب پر یہ دونوں تبصرے کسی افراط پر مبنی نہیں ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ تبصرے کے یہ چند کلمات کتاب میں موجود علم وحکمت، دروس و نصائح اور تنبیہات وتحریضات کے خزانوں کی وسعت وگہرائی کے اظہار کیلئے ناکافی ہیں،صحیح اندازہ قاری کو پوری باریک بینی اور یکسوئی کے ساتھ کتاب ہذا کے مطالعہ سے حاصل ہوگا۔ان شاء اللہ کتاب کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے ضروری محسوس ہوا ہے کہ مؤلف کے متعلق بھی چند سطور تحریر کردیئے جائیں،آپ شیخ العرب والعجم سید بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ جیسی عبقری اور یگانہ روز گار علمی شخصیت کے تلمیذ خاص ،ان کے دستِ راست،جمعیت اہل حدیث کے امیر ہونے کی حیثیت میں ان کے جانشین ،المعہد السلفی للتعلیم والتربیۃ جیسی خالصۃً علمی، منہجی اورتربوی درس گاہ کے بانی، اور عرصہ تیس سا ل سے مسندِ شیخ الحدیث کے مکین ہیں۔ شیخ محترم کے متعلق معاصر علماءِ کرام کے تبصرے: فضیلۃ الشیخ حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ : ’’اپنے وقت کے بلندپایہ خطیب، داعی کبیر، مسند محدثین کے صحیح وارث، اور صاحب علم وفضل یگانہ روز گار شخصیت ہیں۔‘‘(شرح حدیث ہرقل ،طبع اول) فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر مفتی خلیل الرحمن لکھوی حفظہ اللہ (مدیر معہد القرآن ،کراچی)
Flag Counter