Maktaba Wahhabi

196 - 306
يُوقِعَ بَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَاءَ فِي الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ وَيَصُدَّكُمْ عَن ذِكْرِ اللّٰهِ وَعَنِ الصَّلَاةِ ۖ فَهَلْ أَنتُم مُّنتَهُونَ وَأَطِيعُوا اللّٰهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَاحْذَرُوا ۚ فَإِن تَوَلَّيْتُمْ فَاعْلَمُوا أَنَّمَا عَلَىٰ رَسُولِنَا الْبَلَاغُ الْمُبِينُ) [1] ’’اے ایمان والو!بات یہی ہے کہ شراب اور جوااور تھان اورفال نکالنے کے پانسے کے تیر یہ سب گندی باتیں، شیطانی کام ہیں ان سے بالکل الگ رہو ہوتا کہ تم فلاح یاب ہو۔شیطان تو یوں چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے ذریعے سے تمہارے آپس میں عداوت اور بُغض کو واقع کرادے اور اللہ کی یاد سے اور نماز سے تم کو باز رکھے۔سو اب بھی باز آجاؤ۔اور تم اللہ کی عبادت کرتے رہو اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرتے رہو اور احتیاط رکھو۔اگر اعراض کروگے تو یہ جان رکھو کہ ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ذمہ صرف صاف صاف پہنچادینا ہے۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہرنشہ آور چیز شراب(کے حکم میں) ہے اور ہرشراب حرام ہے۔‘‘[2] تمام علماء اور اُمتِ اسلامیہ شراب کے حرام ہونے پر متفق ہے اور کسی کا اس بارے میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ہم اس کو دوبارہ نصیحت کریں گے کہ وہ شراب نوشی ترک کردے اور جائز مشروبات پئیے جنہیں اللہ نے حلال قراردے رکھا ہے۔ شراب کو ’’ام الخبائث‘‘ ( تمام برائیوں کی جڑ) کہا گیا ہے یعنی یہ تمام خرابیوں کی بنیاد ہے۔جوشخص شراب پیتا ہے اور توبہ نہیں کرتا اس کے لیے شدید وعید ذکر کی گئی ہے۔حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ نے عہد کررکھا ہے کہ جو نشہ کرے اسے طينة الخبال پلائے گا۔صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین نے عرض کی،یہ طينة الخبال کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ جہنمیوں کا پسینہ یا ان کی پیپ ہے۔‘‘[3]
Flag Counter