Maktaba Wahhabi

269 - 306
سعودی عرب سے چھپنے والے ایک اخبار میں پڑھے جو ان شاء اللہ تعالیٰ قارئین کے لیے دلچسپی کا باعث ہوں گے، 1۔ایک سعودی نوجوان نے شادی کی،نئی نویلی دلہن لے کر گھر آیا، مگر بدقسمتی سے پہلی رات ہی میاں اور بیوی میں اختلاف پیدا ہوا اور بیوی نے طیش میں آکر اپنے میاں کو یوں طعنہ دیا ‘‘میرا باپ ہی بے وقوف تھا جس نے تم جیسے نکھٹو کو اپنی بیٹی کا رشتہ دے دیا ورنہ تیرے جیسے نکمے ساری زندگی شادی کے خواب ہی دیکھ سکتے ہیں۔ ’’میاں نے سوچا جو عورت شب عروسی کےپر مسرت موقع پر اس قدر بد اخلاقی کا مظاہرہ کر رہی ہے، وہ نہ جانے بعد میں کیسی کیسی زبان درازیاں کرے گی؟ لہٰذا اس نے اسے طلاق دے دی،اور کمرہ عروسی سے باہرآگیا۔دوستوں نے تعجب سے پوچھا کیا ہو، تم اس قدر غصے میں کیوں ہو؟ اس نے سارا واقعہ ذکر کر دیا اور کہا اس بد زبان عورت نے مجھے رشتہ نہ ملنے کا طعنہ دیا ہے، اب میں اس کو شادی کر کے دکھاؤں گا۔اس نے اپنے دوستوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ اگر تم میرے سچے دوست ہو تو آج رات ہی میری شادی کا بندوبست کرو۔ اس کے چار مختلف دوستوں نے اپنے اپنے گھر رابطہ کر کے ساری صورت حال بتائی اور اپنے دوست کے اخلاق کی بھی گارنٹی دی۔اسے چار گھروں سے شادی کی پیشکش ہوں۔اس نے دو دن کے اندر سادگی سے چار شادیاں کیں۔ تیسری رات وہ چار بیویوں کا خاوند بننے کا اعزاز حاصل کر چکا تھا۔اس نے اپنی پہلی بیوی کو پیغام بھیجا ’’تو نے مجھے کہیں سے بھی رشتہ نہ ملنے کا طعنہ دیا تھا، دیکھو، اللہ نے مجھے بیک وقت چار بیویاں عطا کردی ہیں۔‘‘ 2۔ دوسرا واقعہ یہ ہے کسی گرلز سکول کی چار استانیاں جو کہ نوجوان اور غیرشادی شدہ تھیں، آپس میں انتہائی گہری سہیلیاں بن گئیں۔انھوں نے ایک سعودی نوجوان سے بات کی جو کہ غریب گھرانے سے تعلق رکھتا تھا اور(Taxi)چلا کر گزارہ کرتا تھا کہ ان چاروں کو سکول چھوڑآیا کرے اور چھٹی کے وقت واپس لے آیا کرے۔وہ ایک دوسال انہیں سکول لے جاتا اور لاتا رہا۔ وہ چاروں اس کی شرافت اور کردار سے بہت متاثر ہوئیں کہ کبھی اس نے ایسی کوئی حرکت نہیں کی جو اس کی دیانتداری کو داغدار کرنے والی ہو۔ایک دن ان میں سے ایک سہیلی کہنے لگی
Flag Counter