Maktaba Wahhabi

156 - 462
بیٹھے۔ اس کے برعکس اس کے دوسرے ساتھی اسے ایک قصہ کی صورت میں بیان کرتے ہیں۔ لہٰذا شعبہ رحمہ اللہ کی یہ روایت شاذ ہے، لیکن شعبہ رحمہ اللہ اس میں منفرد نہیں۔ روح بن قاسم رحمہ اللہ سے اس کی متابعت ثابت ہے، جسے دارقطنی رحمہ اللہ نے سنن میں ذکر کیا ہے۔‘‘ لیکن امام دارقطنی رحمہ اللہ کی کتاب الالزامات والتتبع کا جو نسخہ ہمارے پاس ہے، اس کی عبارت ہم ابھی نقل کر چکے ہیں کہ انھوں نے شعبہ رحمہ اللہ کی متابعت کا خود ذکر کیا ہے ممکن ہے حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کے پاس اس کا کوئی دوسرا نسخہ ہو جس میں ’’تابعہ روح بن القاسم‘‘ کے الفاظ مذکور نہ ہوں یا کاتب سے سہو ہو گیا ہو۔ التتبع کے مطبوعہ نسخہ (ص: ۳۶۹) میں بھی اس متابعت کا ذکر ہے۔ واللّٰه أعلم یہی نہیں بلکہ سنن دارقطنی (۱/۱۶۸) میں روح بن القاسم کے واسطہ سے جو روایت مذکور ہے اس میں روح نے نہ صرف متن میں شعبہ کی متابعت کی ہے، بلکہ اسے متصل بھی ذکر کیا ہے۔ لیکن یہاں یہ سوال ممکن ہے کہ اگر امام دارقطنی رحمہ اللہ کے نزدیک یہ روایت معلول نہیں۔ شعبہ رحمہ اللہ کی متابعت کا ذکر انھوں نے خود کر دیا ہے تو اسے ’’کتاب التتبع‘‘ میں لائے کیوں؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ ہم پہلے ذکر کر آئے ہیں کہ ’’کتاب التتبع‘‘ میں ان کا اسلوب یوں معلوم ہوتا ہے کہ انھوں نے اس میں ایسی روایات بھی ذکر کی ہیں، جن میں فی الجملہ کوئی علت ہوتی ہے، لیکن ضروری نہیں کہ وہ علت علتِ قادحہ بھی ہو۔ البتہ ایسی روایات کو ذکر کر کے کبھی خاموش گزر جاتے ہیں یا پھر کبھی اس کی صراحت بھی کر دیتے ہیں، جس کی چند امثلہ ہم پہلے ذکر کر آئے ہیں۔ واللّٰه تعالیٰ أعلم
Flag Counter