Maktaba Wahhabi

252 - 462
الممتازۃ: اس کا ذکر ’’النفس الیماني‘‘ (ص: ۵۵) میں ہے۔ ممکن ہے یہ مذکورہ اثبات و اجازات میں سے کوئی ہو۔ 48 رسالۃ في الأحادیث المسلسلۃ: اس کا ذکر نواب صدیق حسن خان نے ابجد العلوم میں کیا ہے۔ اس کی ایک روایت ’’مسلسل بالسُبحۃ‘‘ شیخ محمد عبدالباقی ایوبی نے ’’المناہل السلسلۃ‘‘ (ص: ۳۳، ۳۴) میں علامہ السندھی کے واسطہ سے نقل کی ہے۔ شیخ ایوبی نے علامہ سخاوی رحمہ اللہ (الجواہر المکلۃ: ۲۸۵) کے حوالے سے وضاحت کر دی ہے کہ اس کا مدار ابو الحسن علی بن الحسن بن القاسم بن المترفق البغدادی الصوفی پرہے اور وہ وضع حدیث کے عیب سے متہم ہے۔ 49 رد ’’مواھب سید البشر في حدیث الخلفاء الاثني عشر: ’’مواہب سید البشر‘‘ علامہ محمد معین سندھی کی کتاب ہے،جس کا رد علامہ محمد حیات سندھی نے کیا ہے، اس کے قلمی نسخے کا علم نہیں ہو سکا۔ 50 رسالۃ قطع النزاع: اس کا تذکرہ بعض حضرات نے کیا ہے مگر اس کے موضوع اور قلمی نسخے کا علم نہیں ہو سکا۔ محترم شیخ عزیر شمس حفظہ اللہ نے بطور تنبیہ یہ بھی لکھا ہے: ’’غایۃ التحقیق ونہایۃ التدقیق‘‘ کے نام سے ایک کتاب علامہ محمد حیات سندھی کی طرف منسوب، ادارہ وقف الاخلاص حقیقت کتابوی (ترکی) سے ۱۹۹۲ء میں شائع ہوئی ہے، یہ علامہ محمد حیات سندھی کے بجائے رحمت اللہ سندھی کی تالیف ہے۔‘‘ مزید یہ بھی انھوں نے خوش خبری
Flag Counter