Maktaba Wahhabi

304 - 462
محدث ڈیانوی ان نسخوں کی کیفیت بیان کرتے ہوئے خود لکھتے ہیں: ’’ان گیارہ نسخوں میں ایک نسخہ بروایت ابن داسہ ہے اور باقی لؤلؤی کی روایت سے ہیں۔ میں نے نسخہ عتیقیہ کو اصل قرار دیتے ہوئے اہلِ علم کی ایک جماعت کی اعانت سے جب مقابلہ کیا تو ان میں چار قسم کے اختلافات پائے گئے: 1. متون و اسانید کے الفاظ میں اختلاف۔ 2. ابواب کے الفاظ میں اختلاف اور بعض نسخوں میں ایک باب کے تحت متعدد احادیث ہیں اور بعض میں وہی احادیث مختلف ابواب کے تحت ذکر کی گئی ہیں۔ 3. کتاب اور ابواب کی تقدیم و تاخیر میں اختلاف۔ 4. بعض نسخوں میں احادیث زیادہ اور بعض میں کم، اس اختلاف کو دیکھ کر میں بہت حیران ہوا اور نسخہ لؤلؤی کے امتیاز میں بڑی مشکل میں مبتلا ہوا۔ لیکن ائمۂ متقدمین کی کتب مثلاً: ’’تحفۃ الأشراف للحافظ المزي، مختصر السنن للحافظ المنذري، جامع الأصول للحافظ ابن الأثیر، معالم السنن للخطابي، معرفۃ السنن والآثار للبیہقي، المنتقی للإمام مجد ابن تیمیہ، کتاب الأحکام لعبد الحق الإشبیلي، نصب الرایۃ للزیلعي، حاشیہ سنن أبي داود لابن قیم، التلخیص الحبیر لابن حجر، الاستیعاب لابن عبد البر، أسد الغابۃ لابن الأثیر، تجرید أسماء الصحابۃ للذھبي، الإصابۃ لابن حجر‘‘ اور دیگر متعدد اور معتمد کتب کو دیکھا تو بحمد اللہ یہ اشکال رفع ہو گیا اور میں اس نتیجے پر
Flag Counter