Maktaba Wahhabi

46 - 462
شروع کر دیے تھے۔ ابو الفتح یوسف بن عمر القواس رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ہم امام ابو القاسم رحمہ اللہ ابن منیع البغوی کی خدمت میں حاضر ہوتے۔ دارقطنی ابھی بچے تھے وہ ہمارے پیچھے پیچھے ہوتے ان کے ہاتھ میں روٹی اور اس پر سالن ہوتا تھا۔ ہم انھیں امام بغوی رحمہ اللہ کے پاس جانے سے روکتے تو وہ باہر دروازے پر بیٹھ کر رونے لگتے۔[1] اس سے معلوم ہوتا ہے بچپن ہی میں انھیں تعلیم کا شوق تھا۔ ان کے والدِ گرامی محدث قاری تھے۔ امام دارقطنی نے ان سے بھی علم حاصل کیا۔[2] حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’سمع وھو صبي من أبي القاسم البغوي‘‘[3] انھوں نے بچپن میں امام ابو القاسم بغوی رحمہ اللہ سے سماع کیا۔ خود ان کا اپنا بیان ہے کہ ۳۱۵ھ کی ابتداء میں جب کہ ان کی عمر ۹ سال تھی، میں نے کتابتِ حدیث کا آغاز کیا۔[4] حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ لکھتے ہیں: ’’کان في صغرہ موصوفاً بالحفظ الباھر والفھم الثاقب والبحر الزاخر‘‘[5] ان کے مشایخ کے اوطان سے ظاہر ہوتا ہے کہ انھوں نے علمِ حدیث کے حصول کی خاطر مختلف ممالک کے سفر کیے تھے۔ بغداد جو اس وقت تہذیب و تمدن اور
Flag Counter