Maktaba Wahhabi

85 - 462
دیکھا ہے، اس کا مختصر ذکر ہم مختلف مقامات پر کر آئے ہیں۔ یہاں ہم انہی اقوال کو مع زیادات نقل کرنا مناسب خیال کرتے ہیں۔ امام حاکم رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’دارقطنی حفظ و فہم اور ورع میں یگانہ روزگار تھے اور قراء ت اور نحو کے امام تھے، ان کے متعلق میں نے جو کچھ سنا انھیں اس سے کہیں بڑھ کر پایا۔‘‘[1] قاضی ابو الطیب رحمہ اللہ طاہر بن عبداللہ الطبری فرماتے ہیں: ’’وہ امیر المومنین فی الحدیث ہیں اور بغداد میں ان کے سوا کسی کے علوِ مرتبت کو تسلیم نہیں کیا گیا۔‘‘[2] ’’امام حاکم رحمہ اللہ سے پوچھا گیا کہ آپ نے کسی کو دارقطنی رحمہ اللہ جیسا دیکھا ہے تو انھوں نے فرمایا: میں نے کیا خود انھوں نے اپنی مثل کسی کو نہیں دیکھا۔‘‘[3] حافظ عبدالغنی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’احادیثِ رسول پر تین شخص اپنے اپنے زمانے میں بہترین کلام کرنے والے تھے: ابن المدینی رحمہ اللہ ، موسیٰ بن ہارون رحمہ اللہ ، دارقطنی رحمہ اللہ ۔[4] حافظ عبدالغنی رحمہ اللہ جب کسی بات کی حکایت امام دارقطنی رحمہ اللہ سے کرتے تو فرماتے: ’’قال أستاذي، سمعت أستاذي‘‘[5] خطیب بغدادی رحمہ اللہ نے ان کا ذکر ان الفاظ سے کیا ہے:
Flag Counter