Maktaba Wahhabi

46 - 306
بھانت بھانت کی بولی بولتے ہو ئےنظر آتے ہیں۔ کوئی کہتا ہے کہ ’’ ابھی تیری عمر ہی کیا تھی؟ کوئی کہے گا‘‘ ابھی تو تیرے کھیلنے کودنے کے دن تھے ’’ کوئی کہتا ہے‘‘تو ابھی سے ذمہ داریوں کے بوجھ تلے آگیا ہے ’’ کوئی کہے گا‘‘ تجھے شادی کی زیادہ جلدی تھی؟ ’’وغیرہ وغیرہ۔‘‘معلوم نہیں ہم لوگ کیوں اپنے آپ کو بھی اور دوسروں کو بھی دھوکہ میں مبتلا رکھنا چاہتے ہیں؟ پھل جب پک جاتا ہے تو اس کو درخت سے اتار لیا جاتا ہےورنہ اس کے خراب اور ضائع ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ میرے ایک انتہائی مخلص اور قریبی دوست نے جوانی کی سیڑھی پر قدم رکھتے ہی شادی کے لیے تگ ودو شروع کردی۔ اب جو بھی سنتا، تعجب کرتا کہ ابھی سے شادی کی فکرپڑگئی ہے۔ ابھی تو کوئی روزگار نہیں ہے، جوان ہوئے نہیں اور شادی شادی کی رٹ لگا رکھی ہے۔ وہ اکثر مجھے کہا کرتے کہ دعا کریں اللہ کوئی نیک سیرت اور فرمانبردار بیوی عطا فرمائے۔ وہ یہ بھی کہا کرتے اگرچہ بظاہر شادی کے امکانات تو نظر نہیں آتے مگر اللہ کا حکم نافز ہونے میں دیر نہیں لگتی۔ میں ان سے عرض کیا کرتا کہ ان کے والد صاحب ایک شادی میں شریک ہوئے جہاں ان کو رات ٹھہرنا پڑا، ایک بزرگ کو دیکھا جو پانچ وقت کی نماز پڑھنے کے ساتھ ساتھ مسجد میں تہجد پڑھ رہے ہیں۔ ان کی دو بیٹیاں جوان تھیں، گاؤں میں ان کی شہرت بھی اچھی تھی انھوں نے دونوں بیٹیوں کی بات دینداری کی بنیاد پر پکی کردی اور چند دن بعدکے انتہائی سادگی سے شادی ہوگئی، میرے مذکورہ دوست (BSc)کرنے کے بعد ابھی تک بے روز گار تھے۔ شادی کا مرحلہ طے ہو اتو اللہ نے روز گار کا بندوبست اس طرح کیا کہ گھر کے قریب ہی ایک (Private) سکول میں (Job)مل گئی اور اللہ تعالیٰ نے خوبصورت بیٹا بھی عطا فرمادیا۔ بیوی بھی انتہائی فرمانبرداراور خدمت گزار ملی۔ میں جب اس واقعہ کے تناظر میں ان لوگوں کی بات سنتا ہوں جو اس لیے شادی لیٹ کرتے ہیں کہ کوئی اچھا روزگار ملے گا، اعلیٰ ملازمت ملے گی تو شادی کریں گے، تو بے اختیار سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہوں کہ شاید ان لوگوں کو اسلامی تعلیمات سے واقفیت ہی نہیں یا پھر
Flag Counter