Maktaba Wahhabi

138 - 462
میں امام دارقطنی رحمہ اللہ کی علل بمنزلۂ آفتاب ہے۔ علامہ بلقینی رحمہ اللہ کا خیال ہے کہ علل میں ابن مدینی، ابن ابی حاتم اور الخلال رحمہم اللہ نے کتابیں لکھی ہیں، لیکن ان تمام سے جامع کتاب امام دارقطنی کی کتاب ہے۔[1] امام حمیدی الاندلسی رحمہ اللہ (م۴۸۸ھ) صاحبُ ’’الجمع بین الصحیحین‘‘ فرماتے ہیں: ’’علمِ حدیث کے طالب علموں کو تین فنون پر بالخصوص مہارت حاصل ہونی چاہیے: 1. العلل۔ اس فن پر سب سے بہترین کتاب امام دارقطنی رحمہ اللہ کی ہے۔ 2. المؤتلف والمختلف۔ اس میں سب سے بہترین کتاب امیر ابن ماکولا کی ہے۔ 3.شیوخ کی وفات کا علم۔ لیکن اس پر کوئی جامع کتاب نہیں۔ میرا اپنا ارادہ ہے کہ اس فن پر ایک جامع کتاب لکھوں گا۔ امیر ابن ماکولا نے مجھے کہا ہے کہ اس کی ترتیب سنین اور حروفِ تہجی کے مطابق رکھنا۔‘‘ ابن طرخان رحمہ اللہ جو امام حمیدی رحمہ اللہ کے تلامذہ سے ہیں، فرماتے ہیں: ’’امام حمیدی ’’الجمع بین الصحیحین‘‘ میں اس قدر مشغول ہوئے کہ وہ اس فن پر کچھ لکھ نہ سکے۔‘‘ حافظ ذہبی رحمہ اللہ اس قصے کو ذکر کرنے کے بعد لکھتے ہیں: ’’میں نے امیر ابن ماکولا کے اس اشارے کو قبول کیا اور اسی ترتیب سے تاریخِ اسلام کو مرتب کیا۔‘‘[2]
Flag Counter