Maktaba Wahhabi

139 - 462
علامہ ذہبی رحمہ اللہ نے ان کی کتاب کا ذکر ان الفاظ سے کیا ہے: ’’إن شئت أن تبین براعۃ ھذا الإمام فطالع العلل لہ فإنک تندھش ویطول تعجبک‘‘[1] حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’وقد جمع أزمّۃ ما ذکرناہ کلہ الحافظ الکبیر أبو الحسن الدارقطني في کتابہ في ذلک وھو من أجل کتاب بل أجل ما رأیناہ وضع في ھذا الفن لم یسبق إلی مثلہ وقد أعجز من یرید أن یأتي بعدہ فرحمہ اللّٰه وأکرم مثواہ‘‘[2] الدکتور صبحی صالح فرماتے ہیں: ’’إن لأبي الحسن الدارقطني کتاباً جلیلًا في ھذا الباب وأعجز بہ من یرید أن یأتي بعدہ‘‘[3] یعنی اس فن پر امام دارقطنی رحمہ اللہ کی کتاب جلیل القدر ہے اور ان کے بعد جو بھی اس فن پر لکھنے کا ارادہ رکھتا ہے، وہ اس کی نظیر پیش کرنے سے عاجز ہے۔ جس سے اس کی جامعیت و افادیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ محدثین نے حدیث کے طالب علم کے آداب میں شمار کیا ہے کہ وہ امام احمد رحمہ اللہ اور امام دارقطنی رحمہ اللہ کی علل پر حاوی ہو۔[4] امام دارقطنی رحمہ اللہ کی یہ کتاب علامہ الکتانی رحمہ اللہ کی تصریح کے مطابق بارہ
Flag Counter