Maktaba Wahhabi

154 - 462
’’امت نے چونکہ بخاری و مسلم دونوں کتابوں کو قبول کیا ہے، اس لیے وہ روایات جو صرف بخاری یا صرف مسلم میں ہیں وہ بھی قطعی طور پر صحیح ہوں گی۔ سوائے ان چند روایات کے جن پر دارقطنی رحمہ اللہ نے اور ان جیسے دوسرے حفاظ نے کلام کیا ہے۔‘‘[1] رہے وہ اعتراضات تو حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے ’’ہدی الساری‘‘ اور فتح الباری میں ان کا جواب دیا ہے، جس کی تفصیل یہاں غیر ضروری ہے۔ کتاب الالزامات والتتبع کا ایک نسخہ صوبہ بہار میں مکتبہ علم و حکمت میں ہے اور اس کا ایک نسخہ محترم مولانا فیض الرحمان الثوری (مدرس چنی گوٹھ بہاولپور) کے پاس بھی ہے۔ اللہ جزائے خیر عطا فرمائے۔ مولانا موصوف کو جنھوں نے اپنا قیمتی نسخہ مجھے عنایت فرمایا اور میں نے بھی اسے نقل کر لیا۔ سندھ حیدر آباد میں حضرت مولانا وہب اللہ شاہ راشدی اور حضرت مولانا سید محب اللہ دامت برکاتہم کے مکتبہ میں بھی اس کا نسخہ موجود ہے۔ کتاب الالزامات کے راوی ابو طالب رحمہ اللہ محمد بن علی بن الفتح الحربی الزاہد ہیں۔ علامہ ابن خیر رحمہ اللہ نے اپنی فہرست میں اس کا راوی ابو ذر رحمہ اللہ عبد بن احمد الہروی م ۴۳۴ھ ذکر کیا ہے اور یہ بھی لکھا ہے کہ انھوں نے اس کی تخریج بھی کی ہے جو چار اجزا کو محیط ہے۔ کتاب التتبع کے راوی بھی ابو طالب رحمہ اللہ حربی ہیں۔ البتہ ابن خیر رحمہ اللہ نے اس کا راوی ابو بکر احمد بن محمد بن غالب الخوارزمی المعروف بالبرقانی ذکر کیا ہے۔ مولانا فیض الرحمان صاحب نے کتاب الالزامات والتتبع دونوں کی تخریج کر دی ہے۔ البتہ الالزامات کے بعض مقامات کی تخریج باقی ہے۔ یہ کتاب شیخ مقبل
Flag Counter