Maktaba Wahhabi

262 - 462
امام المعقولین مولانا فضل اللہ[1] (م ۱۳۱۲ھ) بن امام الریاضین مولا مفتی نعمت اللہ سے سال بھر معقولات کی مزید کتابیں پڑھیں۔ اس کے بعد (۲۶؍ محرم الحرام ۱۲۹۳ھ) کو مراد آباد کا رخ کیا۔ وہاں امام الصلحا مولانا قاضی محمد بشیر الدین قنوجی[2] (م ۱۲۹۶ھ) سے اکتسابِ فیض کیا۔ جہاں انھوں نے سال بھر میں بقیہ کتبِ درسیہ معقول و معانی وغیرہ کی تکمیل کی۔ سال بھر وہاں قیام کے بعد شروع ماہ ربیع الاول ۱۲۹۴ھ میں وطن واپس تشریف لے آئے۔ جب آپ وطن واپس پہنچے تو احباب و اقارب نے ۱۵؍ ربیع الاول کو آپ کی شادی مولوی عبداللطیف صاحب صدیقی چھپروی کی صاحبزادی سے کر دی۔ اس وقت آپ کی عمر ۲۱؍ ۲۲ برس کے قریب تھی۔ مگر علم کی پیاس نے گھر میں چین سے نہ بیٹھنے دیا۔ چنانچہ ۲۰ جمادی الاولیٰ کو دوبارہ مراد آباد حضرت مولانا قاضی بشیر الدین صاحب موصوف کی خدمت میں پہنچے، وہاں سات ماہ قیام فرمایا اور کتبِ معقولات و معانی کے علاوہ قرآن مجید کا ترجمہ اور مشکاۃ المصابیح کا کچھ حصہ نہایت تحقیق سے پڑھا۔ اس کے بعد اوائلِ محرم ۱۲۹۵ھ میں سال بھر حضرت میاں صاحب کی خدمتِ اقدس میں رہے۔ بالآخر محرم ۱۲۹۶ھ میں علومِ تفسیر و حدیث کی تحصیل اور ان کی سندِ تکمیل[3] حاصل کر کے واپس اپنے وطن ڈیانواں تشریف لائے اور آتے ہی درس و تدریس اور تصنیف و تالیف میں مشغول ہو گئے۔ لیکن ۱۳۰۲ھ میں ایک بار پھر حضرت میاں صاحب رحمہ اللہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اب کی بار وہاں پورے دو
Flag Counter