Maktaba Wahhabi

283 - 462
۱۔ مسند أبو عوانہ: نسخہ مکمل نہیں، بلکہ ناقص تھا۔ آخری باب ’’باب الجھر بالقراءة في صلاۃ الکسوف‘‘ تھا۔ ۶۰۰ھ کا مکتوبہ ہے اور اب یہ نسخہ قلابازیاں کھاتا ہوا مشرقی کتب خانہ غازی پور میں تحت رقم ۲۷۰۱ کتب خانہ کی زینت بنا ہوا ہے۔ (’’برہان‘‘ دہلی) مولانا بنارسی نے لکھا ہے کہ اس پر علامہ ذہبی رحمہ اللہ کے دستخط ہیں۔ (’’اہلِ حدیث‘‘ امرتسر) جس سے اس کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ اسی نسخے سے منقولہ نسخہ حضرت سید محب اللہ شاہ صاحب راشدی کے کتب خانے میں موجود ہے، جسے ان کے والدِ گرامی مولانا احسان اللہ مرحوم نے جناب فتح محمد صاحب سے نقل کروایا تھا۔ پہلے اس کتاب کی حیدر آباد ہند سے صرف چار جلدیں شائع ہوئیں۔ حال ہی میں ’’الجامعۃ الإسلامیۃ بالمدینۃ المنورۃ‘‘ سے اس کی بیس جلدیں شائع ہوئی ہیں۔ ۲۔ معالم السنن: مکمل، اب یہ کتاب مطبوع ہے، لیکن ایک وقت تھا کہ مصر کے مشہور عالم علامہ سید رشید رضا کو اس کی ضرورت پڑی تو انھوں نے علامہ سید سلیمان ندوی کے ذریعے سے تلاش کرائی، مگر ان کو بھی کوئی نسخہ بہم نہیں پہنچ سکا۔ البتہ اس کی پہلی جلد جونپور کے مشہور عالم مولانا ابو بکر محمد شیث صاحب کے کتب خانہ میں دستیاب ہوئی تھی، لیکن ڈیانواں میں مکمل نسخہ موجود تھا۔ جس پر مولانا نے اپنے قلم سے تحریر فرمایا تھا: ’’قد من اللّٰه تعالیٰ علي باشتراء ھذا الکتاب‘‘[1] ۳۔ ’’التقاسیم والأنواع‘‘ المعروف صحیح ابن حبان کے چند اجزا۔ اب
Flag Counter