Maktaba Wahhabi

334 - 462
’’وھو کذلک في نسخۃ المستدرک المطبوعۃ بدائرۃ المعارف بالھند وکانت عند الطابعین أربع نسخ مختلفۃ واجتھدوا في تصحیحھا ولم ینبھوا ھنا علی الاختلاف الخ‘‘[1] ’’لا یقعد کے الفاظ اسی طرح المستدرک کے مطبوعہ نسخہ میں ہیں جو دائرہ المعارف ہند سے طبع ہوا ہے۔ طابعین کے پاس مختلف چار نسخے تھے، انھوں نے اس کی تصحیح میں بڑی کوشش کی ہے، مگر انھوں نے اختلاف پر تنبیہ نہیں فرمائی۔‘‘ لیکن یہ محضِ حسن ظن کا نتیجہ ہے۔ حقائق اس کے برعکس ہیں۔ المستدرک کا خطی نسخہ پیر آف جھنڈا میں جو کہ ’’أصح و أحسن‘‘ ہے۔ آج بھی دیکھا جا سکتا ہے، جس سے اس ڈھول کے پول کا آسانی سے پتا لگایا جا سکتا ہے۔ خیر بات توقع سے کچھ زیادہ لمبی ہو گئی۔ ذکر تھا حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی حدیثِ تیمم کا، امام دارقطنی رحمہ اللہ نے حاشیۂ سنن میں فرمایا ہے: ’’کلھم ثقات والصواب موقوف‘‘ مولانا بنوری رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’والصواب موقوف‘‘ کے الفاظ حاشیۂ سنن میں ہیں، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ امام دارقطنی رحمہ اللہ اسے موقوف کہنے میں متردد ہیں، حالانکہ یہ صحیح نہیں حاشیۂ سنن میں صرف ’’والصواب موقوف‘‘ ہی کے الفاظ نہیں، بلکہ ’’رجالہ کلھم ثقات والصواب موقوف‘‘ یہ سب الفاظ حاشیہ میں ہیں، جیسا کہ ہم ’’التلخیص الحبیر‘‘، ’’تہذیب التہذیب‘‘ اور ’’لسان المیزان‘‘ کے حوالے سے پہلے ذکر کر آئے ہیں، اور یہ امام دارقطنی کا ہی کلام ہے جیسا کہ اتحاف المہرۃ کے حوالے سے ہم نقل کر آئے ہیں۔ یوں نہیں کہ امام دارقطنی کو
Flag Counter