Maktaba Wahhabi

138 - 702
۱۵۔ رافضی کہتے ہیں : امام منتظر پر ایمان لانا واجب ہے ۔ امام منتظر موجود ہے ‘ مگر غائب ہے ۔ نہ ہی اس کی ذات کا کوئی پتہ ہے اورنہ ہی اس کی کوئی نشانی پائی جاتی ہے ‘ اورنہ ہی حس اورخبر سے اس کے بارے میں کچھ معلوم ہوسکا ۔ مگر ان کے ہاں امام منتظر پر ایمان لائے بغیر ایمان مکمل نہیں ہوسکتا۔ ۱۶۔ شیعہ کہتے ہیں : دین کے چار اصول ہیں : توحید ؛ عدل ؛ نبوت اور امامت ۔ اور ان کے ہاں امامت کی انتہاء امام معصوم پر ہوتی ہے جو کہ آنکھوں سے غائب ہے ۔ لیکن شہروں میں موجود ہے۔ وہ دینار کو سمندر کی گہرائیوں سے نکال لائے گا۔ یہ امام سن دو سو ساٹھ ہجری میں سرداب سامرا میں چھپ گیا تھا۔ اس وقت اس کی عمر دو سال ‘یا تین سال ‘یا پانچ سال تھی یا اس کے قریب قریب تھی۔پھر اس وقت سے لے کر اب تک اس کی کوئی خبر معلوم نہیں ہوسکی۔لوگوں کا دین اس کوتفویض کیا گیا ہے ۔ پس حلال وہی ہے جسے وہ امام حلال کہہ دے اور حرام وہی ہے جسے امام حرام کردے۔ اور دین وہی ہے جو اس امام کی مقرر کردہ شریعت ہو۔ اس امام سے اللہ کے بندوں میں سے کسی ایک کو بھی کوئی فائدہ نہیں پہنچ سکا۔ ۱۷۔ ایسے رافضی ان لوگوں کے نام پر نام رکھنا بھی ناپسند کرتے ہیں جن سے یہ بغض رکھتے ہوں ؛اور ان اسماء والوں سے محبت رکھتے ہیں جن کے نام ان لوگوں کے نام پر ہوں جن سے محبت رکھتے ہیں ۔اس کا خیال نہیں کرتے کہ یہ مسمیٰ کون ہے ؟ ۱۸۔ رافضی کوئی کام دس کی تعداد میں کرنے کو ؛ اور دس کی تعداد بولنے کو مکروہ سمجھتے ہیں ۔ کیونکہ عشرہ مبشرہ کی تعداد دس ہے۔ ۱۹۔ جن لوگوں سے رافضی بغض رکھتے ہیں ‘ جیسے عمر و عائشہ ؛ ان سے تشفی اس طرح حاصل کرتے ہیں لال رنگ کی بھیڑ یا دُنبی کو پکڑ کر عذاب دیتے ہیں ۔ اور کہتے ہیں : یہ عائشہ رضی اللہ عنہا ہے ۔ اور ایسے ہی سانڈھ کو پکڑ کر مار پیٹ کرتے ہیں اور اسے عمر رضی اللہ عنہ سے تعبیر کرتے ہیں ۔یہ حماقت رافضیوں کے علاوہ کسی دوسرے فرقہ کے نصیب میں نہیں آئی۔ ۲۰۔ ایسے ہی ماتم اور گریہ زاری کی مجالس قائم کرتے ہیں ؛اپنے گال پیٹتے ہیں اورگریبان پھاڑتے اور خاک اڑاتے ہیں ۔ اور نمکین چیزیں کھاتے ہیں تاکہ پیاس لگے ؛ جب پیاس لگ جائے تو پھر پانی نہیں پیتے ؛ تاکہ مظلومیت کی حالت میں پیاسے قتل ہونے والوں کی مشابہت اختیار کریں ۔کسی کے قتل ہونے کے پانچ سو[اب ساڑھے تیرہ سو ] سال بعد بھی ماتم اور گریہ و زاری کرنا یہ صرف رافضی نصیب میں آئی ہے۔ کسی اور کے بارے میں ایسی کوئی خبر نہیں مل سکی۔ رافضیوں کی اچھوتی باتیں جو کہ ان کی جہالت و گمراہی پر دلالت کرتی ہیں ؛ بہت زیادہ ہیں ۔ یہاں پر یہ امور ذکر کرنا ہمارا مقصد نہیں ۔ہمارا مقصد یہ بیان کرنا ہے کہ اہل سنت والجماعت جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آثار کی پیروی کرنے والے ہیں ؛ ان سے جتنے بھی فرقوں نے اختلاف کیا ہے ‘ رافضی ان سب سے دو قدم آگے جارہے ہیں ۔
Flag Counter