Maktaba Wahhabi

686 - 702
کی ضرورت ہوگی؛ تاکہ پتہ چل سکے کہ اس کا قول حجت ہے۔ پس جب وہ اجماع سے حجت پیش کریں تو اس سے شیعہ کے ہاں حجت اس وقت تک قائم نہیں ہوسکتی جب تک اس میں امام معصوم کا قول شامل نہ ہو۔ ان کے اس قول کاخلاصہ کلام یہ ہوگا کہ : ’ فلاں شخص اس لیے معصوم ہے کہ اس نے کہا میں معصوم ہوں [اور میرے سوا کوئی بھی معصوم نہیں ہے۔‘‘] جب ان سے پوچھا جائے کہ : تمہیں کیسے معلوم ہوا کہ یہی امام معصوم ہے ؛ اس کے علاوہ کوئی اور معصوم نہیں ہے ؟ تو اس کے جواب میں کہتے ہیں :کیونکہ اس نے کہا میں معصوم ہوں اور میرے سوا کوئی بھی معصوم نہیں ہے۔ظاہر ہے کہ ہر شخص یہ بات کہہ سکتا ہے ؛مگر اس کی بات تو حجت نہیں ہوسکتی۔ یہ اسی طرح ہے جیسے کوئی شخص کہے’’ میری ہر بات سچی ہے۔‘‘ اگراس کی سچائی اسی بات پر موقوف ہے تو اس کی صداقت معلوم نہ ہوگی۔ [حضرت علی رضی اللہ عنہ اور نص امامت؟]: ان کی یہ دلیل بھی ان کے ملحدین بھائیوں اسماعیلیہ کی دلیل کی جنس میں سے ہے ۔ اسماعیلیہ کا دعویٰ بھی اسی طرح ہے وہ کہتے ہیں کہ امام معصوم ہوتا ہے اور اس پر امامت کا نشان لگا ہوتا ہے۔ اسماعیلیہ کہتے ہیں حصول علم کا ذریعہ سمع و عقل ہے اور اس کی صحت نشان زدہ امام معصوم اور اس کی تعلیمات سے حاصل ہوتی ہے۔ گویا کہ انہوں نے اپنا یہ فاسد اصول اپنے رافضی بھائیوں سے اخذ کیا ہے۔ جب روافض یہ دعوی کرتے ہیں کہ ایک ایسے امام معصوم کا ہونا ضروری ہے جو شریعت کی حفاظت کرے اور اس کے ساتھ وہ نبوت کا بھی اقرار کرتے ہیں ؛ تو اسماعیلیہ نے ان سے بھی زیادہ بڑا دعوی کردیا کہ : تمام سمعی اور عقلی علوم میں ایک امام معصوم کا ہونا انتہائی سخت ضروری ہے۔ جب یہ باطن کے ملاحدہ؛ ظاہر مین شرائع اور نبوت کا اقرار کرتے ہیں ؛ اور ان کا ایسی باطنی تاویلات کا دعوی کرتے تھے جو ان چیزوں کے خلاف ہوتیں جن کی لوگوں میں معرفت ہوتی ۔اور وہ عبادات کے ساقط ہونے ؛اور خواص واصلین کے لیے محرمات کے حلال ہونے کا عقیدہ رکھتے ہیں ۔دعوت کے میدان میں ان لوگوں کے طبقات ہیں جن کے بیان کا یہ موقع نہیں ہے۔ بیشک یہاں پر یہ بیان کرنا مقصود ہے کہ دونوں گروہ رسول کے علاوہ کسی دوسرے کے امام معصوم کی ضرورت کا دعوی کرتے ہیں ۔ لیکن اتنا فرق ہے کہ اثنی عشریہ بارہ معصوم مانتے ہیں ؛ جنہیں شریعت کی حفاظت اور تبلیغ کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں ۔ اوروہ [اسماعیلیہ ]تو ملحد کفار ہیں ۔ اجمالی طور پر امامیہ باطن میں اسلام کے درست ہونے کا اعتقاد رکھتے ہیں ۔ ہاں اگر ان میں سے کوئی ملحد ہو تو وہ دوسری بات ہے۔ بیشک بہت سارے شیعہ مشائخ باطن میں اس عقیدہ پر نہیں ہیں ؛ یا تو وہ فلسفی ملحد ہیں یاپھر ان کا کوئی دوسرا عقیدہ ہے۔ بہت سارے لوگ یہ بھی کہتے ہیں : اس کتاب کا مصنف [یعنی ابن مطہر حلی ] باطن میں شیعہ کے عقیدہ پر نہیں ہے۔
Flag Counter