Maktaba Wahhabi

240 - 702
﴿وَ لَوْ شَآئَ رَبُّکَ مَا فَعَلُوْہُ﴾ (الانعام: ۱۱۲) ’’اور اگر تیرا رب چاہتا تو وہ ایسا نہ کرتے۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ لَوْشَآئَ اللّٰہُ مَآ اَشْرَکُوْا﴾ (الانعام: ۱۰۷) ’’اور اگر اللہ چاہتا تو وہ شریک نہ بناتے۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿اِنَّا جَعَلْنَا فِیْٓ اَعْنَاقِہِمْ اَغْلٰلًا فَہِیَ اِلَی الْاَذْقَانِ فَہُمْ مُّقْمَحُوْنَo وَجَعَلْنَا مِنْ بَیْنِ اَیْدِیْہِمْ سَدًّا وَّمِنْ خَلْفِہِمْ سَدًّا فَاَغْشَیْنٰہُمْ فَہُمْ لَا یُبْصِرُوْنَo﴾ (یٰسٓ: ۸۔۹) ’’بے شک ہم نے ان کی گردنوں میں کئی طوق ڈال دیے ہیں ، پس وہ ٹھوڑیوں تک ہیں ، سو ان کے سر اوپر کو اٹھا دیے ہوئے ہیں ۔ اور ہم نے ان کے آگے سے ایک دیوار کر دی اور ان کے پیچھے سے ایک دیوار، پھر ہم نے انھیں ڈھانپ دیا تو وہ نہیں دیکھتے۔‘‘ تقدیر کو ثابت کرنے والی آیات و نصوص بہت زیادہ ہیں جو سب کی سب معتزلہ وغیرہ قدریہ نافیہ کے قول کے بطلان پر دلالت کرتی ہیں ۔ ان دونوں فرقوں کے پاس نصوص ہیں اور ہر فرقہ دوسرے فرقہ کی نصوص کی فاسد تاویلات کرتا ہے اور وہ ان نصوص کے ساتھ ایسی باتوں کو ملاتا ہے جن پر وہ نصوص دلالت ہی نہیں کرتیں ۔ رہے حضرات اہل سنت و حدیث جو کہ حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ، تابعین عظام، ائمہ مسلم اور اہل سنت و الحدیث کے علماء رحمہم اللہ ہیں ، جو پوری کتاب پر ایمان رکھتے ہیں ، اس میں سر مو بھی تحریف نہیں کرتے، وہ یہ کہتے ہیں کہ جو اللہ نے چاہا اور ہوا اور جو نہ چاہا وہ نہ ہوا۔‘‘ اور یہ کہتے ہیں : ’’رب تعالیٰ ہر شے کا خالق و مالک اور رب ہے۔ اس کے سوا سب اس کی مخلوق ہے اور اس کی قدرت و مشیت سے حادث ہے۔ اس کی حکومت و ملک میں وہ نہ ہو گا جو اس نے چاہا نہیں اور پیدا نہیں کیا۔ کسی میں رب تعالیٰ کو اس شے کے پیدا کرنے سے روکنے کی سکت نہیں جس کی تخلیق و تکوین کا اس نے ارادہ کر لیا ہے۔ کیونکہ اللہ ہی وہ واحد و قہار ذات ہے کہ جو: ﴿مَا یَفْتَحِ اللّٰہُ لِلنَّاسِ مِنْ رَّحْمَۃٍ فَلَا مُمْسِکَ لَہَا وَ مَا یُمْسِکْ فَلَا مُرْسِلَ لَہٗ مِنْ بَعْدِہٖ وَ ہُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُo﴾ (فاطر: ۲) ’’جو کچھ اللہ لوگوں کے لیے رحمت میں سے کھول دے تو اسے کوئی بند کرنے والا نہیں اور جو بند کر دے تو اس کے بعد اسے کوئی کھولنے والا نہیں اور وہی سب پر غالب، کمال حکمت والا ہے۔‘‘ ان حضرات کا قول ہے کہ رب تعالیٰ نے ایمان اور عمل صالح کا حکم دیا ہے اور کفر و عصیان اور فسق و فجور سے روکا ہے اسے اپنا ہر مامور محبوب اور پسند ہے اور جس بات سے بھی اس نے روکا ہے وہ اسے ناپسند ہے اور وہ اس پر ناراض
Flag Counter