Maktaba Wahhabi

283 - 702
اس قوت کی حقیقت اس کے سوا اور کچھ نہیں کہ بندہ اور رب دونوں ایک حقیقت اور ایک چیز ٹھہریں اور یہ بعینہٖ اتحاد ہے۔ یوں لاہوت اور ناسوت متحد ہو جائیں گے جیسا کہ نصاریٰ کا قول ہے کہ جنابِ مسیح سے سنی جانے والی باتوں کا متکلم خود اللہ ہی ہے اور ان کے نزدیک جنھوں نے اللہ سے سنا وہ اللہ کے رسول ہیں اور وہ ابراہیم اور موسی رحمہم اللہ سے بھی افضل ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ مطلق یا معیَّن حلول اور اتحاد کے قائل مشائخ کے کلام میں لاہوت اور ناسوت کی اصطلاح کثرت سے دیکھنے کو ملتی ہے۔ یہ لوگ ابن فارض کا قصیدہ پڑھتے تھے اور اس میں اتحادِ عام کو جو محقق کیا گیا ہے اس سے آراستہ ہوتے تھے۔ ان کے نزدیک وجود کی ہر چیز جائے ظہور و جلوہ ہے اس میں حق کی ذات ظاہر ہوتی ہے۔ لہٰذا ان میں سے جو بھی کوئی اچھا نظارہ یا منظر دیکھتا تھا تو یہ شعر پڑھتا تھا: ’’وہ ذات ہر آنکھ کے جھپکنے میں نئے جمال کے لباس میں جلوہ گر ہوتی ہے۔‘‘ اور کوئی یہ شعر پڑھتا تھا: ’’دور ہو کہ میری دونوں آنکھیں تم لوگوں کے ساتھ یکساں دیکھتی ہیں جب تم جوارح اور قوی کی آنکھ ہوتے ہو۔‘‘ اور کوئی یہ شعر پڑھتا: ’’میں ہر وجود میں تمھارا جمال دیکھتا ہوں اور ہر سمت سے تمھاری آواز سنتا ہوں ۔ اور اگر میرے بدن پر میرا ہاتھ گردش کرتا ہے تو تمھیں لذت ملتی ہے کیونکہ درحقیقت میں تمھارا غیر نہیں ہوں ۔‘‘ غرض جب نصاریٰ کا قول مسلمانوں میں ظاہر ہونے لگا جو کہ باطل تھا اور اس کے بطلان کا ظہور بھی ہو گیا تو یہ اتحادیے بعینہٖ نصاریٰ کی طرح تو قول کر نہ سکے تو ان کے ہاں یہ قول یوں قرار پایا کہ اس کی شہادت تو دی جائے البتہ اسے بولا نہ جائے اور بیان نہ کیا جائے۔ ان کے نزدیک یہ وہ اسرار ہیں جو غیر مباح ہیں یعنی ان کو ظاہر نہیں کیا جاتا اور جو ظاہر کرے گا اسے قتل کیا جائے گا۔ چنانچہ ایک اتحادی یہ کہتا ہے کہ حلاج نے یہ راز ظاہر کیا تو اس کا قتل واجب ٹھہرا۔ اسی لیے موصوف نے یہ کہا کہ یہ توحید کی وہ قسم جسے حق تعالیٰ نے اپنے لیے خاص کر لیا ہے اور وہ اپنی قدرت کی وجہ سے اس کا مستحق ہے اور اپنے برگزیدہ لوگوں کی ایک جماعت پر اس کے چند اسرار کھولے اور انھیں اس کے بیان سے گنگ اور اس کے پھیلانے سے عاجز کر دیا۔ ان لوگوں کو یہ جواب دیا جائے گا کہ رب تعالیٰ کا خود اپنی توحید بیان کرنا یہ اس کا علم بنفسہٖ اور اس کا وہ کلام ہے جس کے ذریعے وہ اپنے بارے میں خبر دیتا ہے۔ جیسا کہ رب تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿شَہِدَ اللّٰہُ اَنَّہٗ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ﴾ (آل عمران: ۱۸) ’’اللہ نے گواہی دی کہ بے شک حقیقت یہ ہے کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں ۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿اِنَّنِیْٓ اَنَا اللّٰہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّآ اَنَافَاعْبُدْنِیْ﴾ (طٰہٰ: ۱۴)
Flag Counter