Maktaba Wahhabi

288 - 702
خبر نہیں ہوتی۔ پھر جن صرف اس کے دل میں ہی نہیں ہوتا۔ کیونکر قلب کے ساتھ جو بھی قائم ہوتا ہے وہ عرض ہوتا ہے ناکہ قائم بنفسہٖ کوئی موجود چیز ہوتی ہے۔ لہٰذا اس دل میں گھسا جن اس کی روح نہیں ہوتا۔ یہ لوگ اس بات کے مدعی ہیں کہ ذات حق تعالیٰ حلاج کے قلب کے ساتھ قائم ہو گئی تھی، مگر یہ بات ایک مخلوق کے حق میں ناممکن ہے۔ تو بھلا خالق باری تعالیٰ کے حق میں کیونکر ممکن ہو سکتی ہے؟ یہ لوگ بسا اوقات اس ارشاد نبوی سے بھی استدلال کرتے ہیں : ’’جب امام ’’سمع اللہ لمن حمدہ‘‘ کہے تو تم ’’ربنا و لک الحمد‘‘ کہو۔‘‘ کیونکہ رب تعالیٰ نے ’’سمع اللہ لمن حمدہ‘‘ اپنے پیغمبر کی زبان سے کہا ہے۔ اس کا جواب یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اس ارشاد سے وہ اتحاد اور حلول مراد نہیں ہے جو تم لیتے وہ بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد یہ تھی کہ رب تعالیٰ نے یہ کلام تم لوگوں تک اپنے رسول کی زبانی پہنچایا ہے اور تمھیں اس بات کی خبر دی ہے کہ وہ حمد کرنے والے کی حمد کو سنتا ہے۔ لہٰذا تم اس کی حمد بیان کرو اور کہو ’’ربنا ولک الحمد‘‘ تاکہ رب تعالیٰ تمھاری دعا کو سنے۔ کیونکہ دعا سے پہلے حمد اس کے مقبول ہونے کا سبب ہے۔ یہ کہ ایک معروف بات ہے کہ ہمیشہ بھیجنے والا اپنے قاصد و پیامبر سے یہ کہتا آیا ہے کہ میری زبانی فلاں فلاں بات کہہ دینا اور پیامبر کہتے آئے ہیں کہ میں نے آپ کی زبانی فلاں فلاں بات کہہ دی ہے اور بھیجنے والا یہ بھی کہتا آیا ہے کہ میں نے تمھیں اپنے قاصد کی زبانی فلاں فلاں بات کہہ دی تھی۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَمَا کَانَ لِبَشَرٍ اَنْ یُّکَلِّمَہُ اللّٰہُ اِِلَّا وَحْیًا اَوْ مِنْ وَّرَائِ حِجَابٍ اَوْ یُرْسِلَ رَسُوْلًا فَیُوحِیَ بِاِِذْنِہِ مَا یَشَائُ﴾ (الشوری: ۵۱) ’’اور کسی بشر کے لیے ممکن نہیں کہ اللہ اس سے کلام کرے مگر وحی کے ذریعے، یا پردے کے پیچھے سے، یایہ کہ وہ کوئی رسول بھیجے، پھر اپنے حکم کے ساتھ وحی کرے جو چاہے۔‘‘ پس رب تعالیٰ جب فرشتوں یا رسولوں میں سے اپنے کسی پیامبر کو بھیجتا ہے تو وہ ان کے واسطہ سے اپنے بھیجے پیغام کا کلام کرنے والا اور اس کو بیان کرنے والا ہوتا ہے۔ جیسا کہ ارشاد ہے: ﴿قَدْ نَبَّاَنَا اللّٰہُ مِنْ اَخْبَارِکُمْ﴾ (التوبۃ: ۹۴) ’’بے شک اللہ ہمیں تمھاری کچھ خبریں بتا چکا ہے۔‘‘ یعنی اپنے رسول کے واسطہ سے۔ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿فَاِِذَا قَرَاْنٰ۔ہُ فَاتَّبِعْ قُرْاٰنَہٗo﴾ (القیامۃ: ۱۸) ’’تو جب ہم اسے پڑھیں تو تو اس کے پڑھنے کی پیروی کر۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
Flag Counter