Maktaba Wahhabi

590 - 702
ہے ۔ مگر اس کے باوجود علماء حدیث کے علاوہ بہت سارے دوسرے علماء سے آپ سے حدیث روایت کرنے میں غلطی ہوجاتی ہے۔ اور کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کلام میں ایسی کمی و زیادتی ہوجاتی ہے جس سے معنی بدل جاتا ہے ۔ بلکہ ان امور کی معرفت میں بھی غلطی ہوجاتی ہے جو کہ عام اہل علم کے ہاں بھی تواتر کے ساتھ مشہور و معروف ہوتے ہیں ۔ ہم نے اگرچہ رافضی مصنف کی نقل کردہ روایات میں بہت سارے جھوٹ کو واضح کیا ہے ؛ لیکن یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ بہت ساری منقولات میں یہ جان بوجھ کر جھوٹ نہیں بولتا۔ نہ ہی یہ اور نہ ہی اس جیسے دوسرے مصنفین۔لیکن پھر بھی کبھی عمداً جھوٹ واقع ہوجاتا ہے اور کبھی غلطی یا حافظہ کی خرابی کی وجہ سے۔پھر باقی لوگ اسے یا تو اپنی خواہشات کی وجہ سے قبول کرلیتے ہیں یا پھر انہیں اس کا صحیح علم نہیں ہوتا ۔خواہشات نفس انسان کواندھا اور بہرا کردیتی ہیں ۔خواہش پرست اپنی خواہش کے موافق چیز کو بغیر کسی دلیل کے بھی قبول کرلیتا ہے۔اور اپنے مخالف کی بات کو بغیر کسی دلیل اور حجت کے رد کر دیتا ہے۔ ٭ تمام فرقوں میں کوئی فرقہ ایسا نہیں جوکہ رافضیوں سے بڑھ کرحق بات کی تکذیب اور باطل کی تصدیق کرنے والا ہو۔اس لیے کہ اس مذہب کے سرغنے اور مؤسسین جنہوں نے اس فرقہ کی بنیاد رکھی ؛ وہ زندیق اور ملحد لوگ تھے۔جیسا کہ کئی ایک اہل علم نے یہ بات بیان کی ہے ؛ اور غور کرنے والے کے لیے یہ معاملہ بالکل ظاہر ہے۔بخلاف خارجی عقیدہ کے۔ان کا یہ بگاڑ تفسیر قرآن سے جہالت اور گناہوں کی تعظیم میں غلو کی وجہ سے واقع ہواہے۔ یہی حال وعیدیہ اور قدریہ کا بھی ہے۔ وہ ایسے ہی گناہوں کے بارے میں بہت آگے بڑھ گئے تھے۔ اور پھر یہی حال مرجئہ کے عقیدہ کا بھی ہے۔ ان کا اصل مقصد گناہ کی وجہ سے ان لوگوں کی تکفیر کی نفی کرنا تھا جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق کی ہو۔ یہ بڑے بڑے مذاہب ہیں جنہوں نے بدعات ایجاد کرلی ہیں ؛ مگر کسی ایک نے بھی ان کے بارے میں یہ نہیں کہا کہ منافق اور زندیق ہیں ۔ بخلاف روافض کے۔ بیشک ان کے سارے بڑے ایسے ہی تھے۔ حالانکہ ان میں سے بہت سارے نہ ہی کافر تھے اور نہ ہی منافق ۔ بلکہ بعض میں ایمان اور نیک اعمال بھی پائے جاتے تھے۔ اور ان میں سے بعض خطا کار تھے جنہیں کی خطائیں بخشی جاسکتی ہیں ۔اوران میں ایسے گنہگار بھی تھے جن کے لیے اللہ تعالیٰ کے ہاں مغفرت کی امید کی جاسکتی ہے۔ لیکن قرآن و حدیث کے معانی و مفاہیم سے جہالت ان تمام کو شامل ہے۔ ان میں ائمہ مسلمین میں سے کوئی امام ایسا نہیں ہے جسے علم اور دین میں معتبر سمجھا جاتا ہو۔ ٭ اصل میں اس مذہب کی بنیاد منافقین زندیقوں نے رکھی ہے۔ وہ دین اسلام میں خرابی پیدا کرنا چاہتے تھے ۔ میں نے بہت سارے عقائد و ملل پر لکھنے والوں کی کتابیں دیکھی ہیں جو ان کی بابت لوگوں کے مذاہب نقل کرتے ہیں ۔ او ران لوگوں کے اقوال بھی دیکھے ہیں ۔ اس میں میں نے بہت بڑا اختلاف دیکھا ہے۔ ٭ بہت سارے ناقلین جان بوجھ کر جھوٹ نہیں بولتے۔ لیکن لوگوں کے اقوال کی حقیقی معرفت نہ ہونے کی وجہ سے وہ
Flag Counter