Maktaba Wahhabi

680 - 702
کہ نصاریٰ عقل اور دین کے اعتبار سے ضعیف تھے۔ حضرت مسیح علیہ السلام آسمان پر اٹھا لیے گئے تھے اور آپ کے پیرو ایسے نہ تھے جو صحیح معنی میں دین عیسوی سے باخبر ہوں اور اس پر عمل پیرا بھی ہوں ۔ جب پولس نے حضرت مسیح کے بارے میں غلوّ کا عقیدہ ایجاد کیا تو بہت سے عیسائی اس کی پیروی کرنے لگے،انہوں نے مسیح کی شان میں غلو کو بہت اچھا سمجھا؛یہی نہیں بلکہ بہت سے سلاطین اس کے ہم نوا بن گئے۔ نصاریٰ کی ایک جماعت نے جب ان کی تردید کا بیڑا اٹھایا تو پولس کے ہم نوا سلاطین نے ان کو موت کے گھاٹ اتار دیا، بعض نصاریٰ نے بادشاہوں کے ساتھ رواداری کا سلوک کیا اور عبادت گاہوں میں عزلت گزیں ہوگئے۔ وللّٰہ الحمد کہ امت مسلمہ کا معاملہ نصاریٰ سے یکسر مختلف ہے۔ حدیث نبوی کے مطابق مسلمانوں کی ایک جماعت حق و صداقت کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑے گی۔[1] بنا بریں کوئی ملحد و بے دین اپنے غلو کی بنا پر یا حق پر غلبہ پا کر اس میں بگاڑ نہیں پیدا کر سکتا۔ البتہ جو شخص اس کی پیروی کرے گا وہ یقیناً گمراہ ٹھہرے گا۔ علاوہ ازیں امام معصوم کے نائب جن کے متعلق رافضیوں کا دعوی ہے کہ وہ جزئیات میں معصوم نہیں ہو سکتے؛ اگر بات ایسے ہی ہے تو ان سے کہا جائے گا کہ: اگر جزئیات میں عصمت کا وقوع تسلیم نہیں کرتے؛ اس کے باوصف اکثر بلکہ تمام امورکا فیصلہ وہ ہی کرتے ہیں ۔ اب کلیات میں معصوم ہونے کا مسئلہ باقی رہا۔ تو اس ضمن میں واضح ہو کہ اﷲتعالیٰ کلیات کی اسی طرح تصریح کر سکتا ہے کہ اس کی موجودگی میں کلیات کی معرفت حاصل کرنے میں امام یا کسی دوسرے کی کوئی ضرورت ہی پیش نہ آئے۔ وہ اس بات پر بھی قادر ہے کہ نص نبوی کو نص امام سے اکمل بنادے۔ تو پھر اس صورت میں کلیات و جزئیات دونوں میں عصمت امام کی چنداں ضرورت ہی باقی نہیں رہتی۔ تیرھویں وجہ:....ہم شیعہ سے دریافت کرنا چاہتے ہیں کہ ان کی رائے میں عصمت امام سے کیا مراد ہے؟ کیا اس کا یہ مطلب ہے کہ امام اداء عبادات یا ترک معاصی میں مختار ہے ؟ کیونکہ شیعہ کے نزدیک اﷲتعالیٰ اس کے اختیار کا خالق نہیں ہے۔ یا اس کا یہ مطلب ہے کہ اﷲتعالیٰ اپنے ارادہ کا خالق ہے یا یہ معنی کہ وہ معصیت کی قدرت کو سلب کر سکتا ہے۔ اگر تم کہو گے کہ :ہماری مراد پہلی بات ہے :[تو یہ غلط ہے] حالانکہ شیعہ کے نزدیک اﷲتعالیٰ فاعل کے اختیار کا خالق نہیں ہے۔ اس سے یہ لازم آیا کہ اﷲتعالیٰ معصوم کو پیدا کرنے پر قادر نہیں ہے۔ اگرتم کہو کہ ہماری مراد دوسری بات ہے ؛ تو شیعہ کا تقدیر کے بارے میں اصولی نظریہ باطل ٹھہرتا ہے۔ اگر تم کہو کہ : اس سے ہماری مراد یہ ہے کہ وہ معصیت سلب کرنے پر قدرت رکھتا ہے ۔ تو گویا کہ تمہارے ہاں معصوم گناہ کا کام کرنے سے ہی عاجز ہے۔ جیسا کہ کوئی اندھا قرآن کی ورق گردانی سے اور کوئی اپاہج انسان چلنے پھرنے سے عاجز و قاصر ہوتاہے۔
Flag Counter