Maktaba Wahhabi

187 - 215
الیٰ یھود خیبر نخل خیبر وارضھا علیٰ ان یعتملوھا من اموالھم ولرسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم شطر ثمرھا‘‘ ترجمہ:’’یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے رہنے ولے یہودیوں کو خیبر کی زمین دی اور یہ ٹھہرا کر کہ وہ اپنا مال لگا کر خود ہی کام کاج کریں اور جو پیداوار کھجور کے باغ کی ہو اس میں آدھا ان کا اورآدھا آپ کا اسی طرح وہاں کی کھیت کی زمین بھی اس بٹوارے پر انہیں دی‘‘(رواہ مسلم) یہ حدیث صحیح ہے صریح ہے کہ مزارعہ اور مساقاۃ یعنی اس طرح کی شرکت کی کھیتی اور اس طرح کی شرکت کے باغ شرعا ً جائز ہیں لیکن ہدایہ میں ہے: ’’قال ابو حنیفۃ رحمہ اللّٰه المزارعۃ بالثلث والربع باطلۃ ‘‘ ترجمہ:’’یعنی اس طرح کھیت کرنا نا جائز ہے باطل ہے‘‘ (ہدایہ جلد ۴ کتاب المزرعہ ص۴۱۵ اور کتاب المساقاۃ میں ہے) ’’قال ابو حنیفۃ المساقاۃ بجزء من التمر باطلۃ ‘‘ ترجمہ:’’یعنی اس طرح کھجوروں کے باغات کی بٹواری بھی ناجائز اور باطل ہے‘‘ کہو دوستو!حنفیت کا اصول تو یہ تعلیم دیتا ہے کہ ؎ فلعۃ ربنا اعداد رمل علیٰ من رد قول ابی حنیفۃ جو امام صاحب کے کسی قول کو بھی رد کر دے اس پرریت کے ذروں کے مقدار کے برابر لعنتیں نازل ہوں۔اب ان لعنتوں سے بچنے کے لئے یا تو ان حدیثوں کو رد کر دیں اگر نہ کریں تو فرمایئے کہ کیا پھر کوئی ہے جو اتنی بے شمار لعنتوں کا بوجھ اپنے ذمے لے سکے؟آؤ میں آپ کو بتلاؤں کہ نہ آپ کو لعنت لینی پڑے نہ
Flag Counter