Maktaba Wahhabi

33 - 702
جس نے علی سے عداوت رکھی یقیناً اس نے مجھ سے عداوت رکھی۔‘‘ ۲۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے کہ اﷲتعالیٰ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے چہرے کے نور سے ستر ہزار فرشتے پیدا کیے ہیں ، جو حضرت علی رضی اللہ عنہ اور ان سے محبت رکھنے والوں کے لیے تاقیامت مغفرت طلب کرتے رہیں گے۔‘‘ ۳۔ عبد اﷲ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’جو حضرت علی رضی اللہ عنہ سے محبت رکھتا ہے اﷲتعالیٰ اس کی نماز و دعا اور صیام و قیام کو قبول فرماتے ہیں ۔‘‘ ۴۔ جو حضرت علی رضی اللہ عنہ سے محبت رکھتا ہے، اﷲتعالیٰ اس کے ہر رگ و ریشہ کے عوض جنت میں ایک شہر عطا کریں گے۔ جو شخص آل محمد سے محبت کرتا ہے وہ حساب و میزان اور پل صراط سے خائف نہ ہو گا۔ نیز جس کی موت حب آل محمد پرہوگی میں اسے جنت میں انبیاء کرام کے ساتھ لے جانے کا ضامن ہوں ۔ جو شخص آل محمد سے بغض رکھے گا بروزقیامت اس کی پیشانی پر لکھا ہو گا ’’ خداکی رحمت سے ناامید۔‘‘ ۵۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے :’’ جس کا یہ خیال ہو کہ وہ مجھ پر اور قرآن پر ایمان لایا ہے مگر وہ علی سے بغض رکھتا ہو‘ وہ جھوٹا ہے ‘ وہ ہر گز مؤمن نہیں ہوسکتا ۔‘‘ ۶۔ حضرت ابوبرزہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: ایک دن ہم بیٹھے ہوئے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! کسی انسان کے قدم بروز ِ قیامت اپنی جگہ سے سرکنے نہیں پائیں گے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اس سے چار چیزوں کے بارے میں سوال کرلیں : ’’ اس کی عمر کے بارے میں پوچھا جائے گا کہ اسے کہاں فنا کیا ؟اور اس کے جسم کے بارے میں سوال کیا جائے گا کہ اسے کس چیز میں بوسیدہ کردیا ؟ اور اس کے مال کے بارے میں سوال ہوگا کہ کہاں سے کمایا اور کہاں خرچ کیا ؟ اور ہم اہل بیت کی محبت کے بارے میں سوال کیا جائے گا؟‘‘ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: آپ کے بعد آپ کی محبت کی نشانی کیا ہے ؟ تو آپ نے اپنا دست مبارک حضرت علی رضی اللہ عنہ کے سر پر رکھا ؛ آپ اس وقت آپ کے پہلو میں کھڑے تھے ؛ اور فرمایا: بیشک میرے بعد میری محبت اس سے محبت رکھنا ہے ۔‘‘ ۷۔ عبد اﷲ بن عمر رضی اللہ عنہمافرماتے ہیں کہ:’’ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا گیا تھا کہ شب معراج اﷲتعالیٰ نے آپ کو کس زبان میں مخاطب کیا؟ آپ نے فرمایا’’علی کے لہجہ میں ‘‘پھر میں نے بنا بر الہام پوچھا ’’بار خدایا کیا تو نے مجھے مخاطب کیا یا علی نے ‘‘؟ اﷲتعالیٰ نے فرمایا: میں دیگر اشیاء کی طرح نہیں ۔ میں نے تجھے اپنے نور سے پیدا کیا اور علی کو تیرے نور سے خلق کیا۔ جب میں نے تیرے دل کو ٹٹولا تو معلوم ہوا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ آپ کو سب سے زیادہ محبوب ہیں ، لہٰذا اسی کے لہجہ میں آپ کو مخاطب کیا تاکہ آپ مطمئن رہیں ۔ ۸۔ حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اگر سب باغات قلمیں بن جائیں اور سمندر
Flag Counter