Maktaba Wahhabi

422 - 702
دوسری صبح نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور سلام لائے۔‘‘[1] ٭ نضر؛ عکرمہ رحمہ اللہ سے ؛ اور وہ ابن عباس رضی اللہ عنہماسے روایت کرتے ہیں :جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ اسلام لائے تو مشرکین کہنے لگے : آج یہ لوگ ہمارے برابر ہوگئے ۔[آج ان لوگوں نے ہم سے انتقام لے لیا] [2] ٭ احمدبن منیع نے روایت کیا ہے ....حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :حضرت عمر رضی اللہ عنہ اسلامی قلعہ کی ایک مضبوط دیوار تھے۔اس قلعہ میں لوگ داخل ہوا کرتے تھے ؛ یہاں سے کوئی باہر نہیں نکلتا تھا۔جب آپ قتل کردیے گئے تو اس دیوار میں نقب لگ گئی۔آج کل لوگ یہاں سے نکلنا شروع ہوگئے ہیں ۔‘‘[3] ٭ ابن بطہ رحمہ اللہ نے معروف اسناد کے ساتھ حضرت ام ایمن رضی اللہ عنہا سے روایت کیا ہے ؛ آپ فرماتی ہیں : جب سے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا انتقال ہوا ہے ‘اسلام کمزور ہوگیا ہے ۔‘‘ ٭ حضرت سفیان الثوری رحمہ اللہ نے اپنی سند سے روایت کیا ہے : حضرت حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہے:حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں اسلام پیش قدمی کرنے والے انسان کی طرح ہوا کرتا تھا؛ وہ آگے ہی آگے بڑھتا جارہا تھا۔جتنا آگے بڑھتا اتنا قریب ہوتا جاتا ۔جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ شہید کردیے گئے تو اسلام پیٹھ پھیر بھاگنے والے کی طرح ہوگیا ؛ اوراب وہ دور ہی ہوتا جارہا ہے ۔‘‘ ٭ ابن ماجشون کی سند سے روایت کیا گیا ہے ‘ انہیں عبد الواحد بن ابی عون نے خبردی؛ وہ قاسم بن محمد سے روایت کرتے ہیں ‘ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرمایا کرتی تھیں :’’جس کسی نے حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ کودیکھا ہے وہ جانتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو اسلام کی بے نیازی اور فائدہ کے لیے پیدا کیا تھا۔اللہ کی قسم ! آپ اپنی مثال آپ تھے۔آپ نے اپنے معاصرین کے لیے کسی مثالیں چھوڑی ہیں ۔‘‘ ٭ محمد ابن اسحق رحمہ اللہ اپنی کتاب ’’ السیرۃ ‘‘ میں فرماتے ہیں : حضرت عمر رضی اللہ عنہ انتہائی غیرت مند انسان تھے ؛ اپنے پیچھے کا خیال نہیں کیا کرتے تھے ؛آپ نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا دفاع کیا یہاں تک کہ وہ عزت سے رہنے لگے ۔‘‘ ٭ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے : ’’ ہم کعبۃ اللہ کے پاس نماز نہیں پڑھ سکتے تھے؛ یہاں تک کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ اسلام لے آئے ۔ جب آپ اسلام لائے تومشرکین سے لڑنا شروع کیا ؛ یہاں تک کہ آپ نے کعبہ کے پاس نماز ادا کی ؛ اور ہم نے بھی آپ کے ساتھ نماز ادا کی۔‘‘ ٭ محمد بن عبید الطنافیسی نے اپنی سند سے روایت کیاہے؛ ان سے اسماعیل نے ؛ ان سے قیس بن حازم نے بیان کیا؛ وہ کہتے ہیں : عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے: ’’جب سے حضرت عمر رضی اللہ عنہ اسلام لائے تھے ہم عزت میں ہی
Flag Counter