Maktaba Wahhabi

453 - 702
جب سارا مال فئے ان اصناف میں تقسیم کردیا جائے تو یہ قول اسلام میں فساد اور بگاڑ پیدا کرنے کا تقاضا کرتا ہے۔یہ لوگ کبھی ایسی بات کرتے ہیں جو ان کے گمان کے مطابق الفاظ سے ظاہر ہوتی ہے۔ لیکن وہ اپنے اس قول کے انجام اور عاقبت پر غور نہیں کرتے۔ اور بعض کا خیال ہے کہ : آیت فئے میں اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان: ﴿ فَلِلَّہِ وَلِلرَّسُوْلِ وَلِذِیْ الْقُرْبَی ﴾[الحشر ۷] ’’ تو وہ اللہ کے لیے اور رسول کے لیے اور قرابت داروں کے لیے ہے۔‘‘ اس سے مراد مالِ فئے میں سے خمس ہے۔ پس ان کا خیال ہے کہ فئے سے بھی خمس نکالا جائے گا۔ یہ امام شافعی اور امام احمد کے اصحاب میں سے ان کے موافقین کا مذہب ہے۔ جمہور کہتے ہیں : یہ قول بہت سخت ضعیف ہے۔ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿مَا اَفَائَ اللّٰہُ عَلٰی رَسُوْلِہٖ مِنْ اَہْلِ الْقُرَی فَلِلَّہِ وَلِلرَّسُوْلِ وَلِذِیْ الْقُرْبَی وَالْیَتَامَی وَالْمَسَاکِیْنِ وَابْنِ السَّبِیْلِ﴾ [الحشر ۷] ’’ جو کچھ بھی اللہ نے ان بستیوں والوں سے اپنے رسول پر لوٹایا تو وہ اللہ کے لیے اور رسول کے لیے اور قرابت دار اور یتیموں اور مسکینوں اور مسافر کے لیے ہے۔‘‘ اورآگے چل کر اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿مَا اَفَائَ اللّٰہُ عَلٰی رَسُوْلِہٖ مِنْ اَہْلِ الْقُرَی فَلِلَّہِ وَلِلرَّسُوْلِ وَلِذِیْ الْقُرْبَی وَالْیَتَامَی وَالْمَسَاکِیْنِ وَابْنِ السَّبِیْل﴾ [الحشر ۷] ’’جو کچھ بھی اللہ نے ان بستیوں والوں سے اپنے رسول پر لوٹایا تو وہ اللہ کے لیے اور رسول کے لیے اور قرابت دار اور یتیموں اور مسکینوں اور مسافر کے لیے ہے۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿لِلْفُقَرَائِ الْمُہَاجِرِیْنَ الَّذِیْنَ اُخْرِجُوْا مِنْ دِیارِہِمْ وَاَمْوَالِہِمْ﴾ [الحشر ۸] ’’ ان محتاج گھر بار چھوڑنے والوں کے لیے ہے جو اپنے گھروں اور اپنے مالوں سے نکالے گئے ۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَالَّذِیْنَ تَبَوَّؤا الدَّارَ وَالْاِِیْمَانَ مِنْ قَبْلِہِمْ﴾ [الحشر۹ ] ’’ اور (ان کے لیے) جنھوں نے ان سے پہلے اس گھر میں اور ایمان میں جگہ بنا لی ہے۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَالَّذِیْنَ جَاؤا مِنْ بَعْدِہِمْ﴾ [الحشر ۱۰] ’’ اور وہ لوگ جو ان کے بعد آئے۔‘‘
Flag Counter