Maktaba Wahhabi

81 - 702
رکھتے ہیں ۔‘‘ پس ان لوگوں کے نزدیک اگر جاہلیت کے احکام کے مطابق کوئی فیصلہ کردیا جائے تو وہ بھی اچھاہے۔ کیونکہ نفس امر میں کوئی بھی حکم حسن یا غیر حسن[یعنی اچھا یا برا] نہیں ہوتا۔ بلکہ تمام امور برابر ہیں ۔ تو پھر ان تمام چیزوں کی موجود گی میں کیسے کہہ سکتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے حکم سے بڑھ کر بہترین حکم کس کا ہوسکتا ہے؟یہ نص اس بات کی دلیل ہے کہ اللہ تعالیٰ کا حکم سب سے بہترین حکم ہے؛ اس سے بڑھ کر بہترین کسی کا حکم نہیں ہوسکتا۔اور اس بات کی بھی دلیل ہے کہ بہترین اور خوب تر ہونا اللہ تعالیٰ کے حکم کی صفت ہے۔اور اگرأمر سے متعلق حسن کا حکم ایک الگ سے چیزہوتی ؛ جس کا حکم دیا جاتا؛ یا جس سے منع کیا جاتا؛ تو پھر یہاں پر اس کلام کا کوئی فائدہ نہ ہوتا۔ اورپھر حکم تقسیم خوب اور خوب تر میں نہ ہوتی۔ کیونکہ ان کے نزدیک جائز ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر اس چیز کا حکم دے دیں جس کا وجود ممکن ہو۔ اوریہ سارا کا سارا حسن ہی ہے۔ان کے نزدیک کوئی حکم؍ امر ایسا نہیں ہے جس سے اللہ سبحانہ و تعالیٰ اپنی تقدیس اور تنزیہ بیان کریں ۔ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ وَ اِذَا جَآئَ ْہُمْ اٰیَۃٌ قَالُوْا لَنْ نُّؤْمِنَ حَتّٰی نُؤْتٰی مِثْلَ مَآ اُوْتِیَ رُسُلُ اللّٰہِ اَللّٰہُ اَعْلَمُ حَیْثُ یَجْعَلُ رِسَالَتَہٗ ﴾[الانعام ۱۲۴] ’’ اور جب ان کے پاس کوئی نشانی آتی ہے تو کہتے ہیں ہم ہر گز ایمان نہیں لائیں گے، حتیکہ ہمیں اس جیسا دیا جائے جو اللہ کے رسولوں کو دیا گیا، اللہ زیادہ جاننے والا ہے جہاں وہ اپنی رسالت رکھتا ہے۔‘‘ یہ آیت کریمہ اس بات کی دلیل ہے کہ : ، اللہ تعالیٰ اس مقام و مرتبہ کے زیادہ جاننے والے ہیں جہاں وہ اپنی رسالت کو رکھتے ہیں ۔ اگر تمام ہی لوگ برابر ہوتے تو پھر یہ تخصیص بغیر کسی سبب کے ہوتی۔ اور اللہ تعالیٰ کے ساتھ اس خاص علم کہ رسالت کہاں پر رکھنا ہے؛ اس کا کوئی فائدہ نہ ہوتا۔ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ وَلَقَدْ جَائَ آلَ فِرْعَوْنَ النُّذُرُoکَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا کُلِّہَا فَاَخَذْنَاہُمْ اَخْذَ عَزِیْزٍ مُقْتَدِرٍo اَکُفَّارُکُمْ خَیْرٌ مِّنْ اُوْلٰٓئِکُمْ اَمْ لَکُمْ بَرَائَۃٌ فِی الزُّبُرِo﴾ [القمر] ’’اور بلاشبہ یقیناً فرعون کی آل کے پاس ڈرانے والے آئے۔ انھوں نے ہماری سب کی سب نشانیوں کو جھٹلادیا تو ہم نے انھیں پکڑا، جیسے اس کی پکڑ ہوتی ہے جو سب پر غالب، بے حد قدرت والا ہو۔کیا تمھارے کفار ان لوگوں سے بہتر ہیں ، یا تمھارے لیے کتابوں میں کوئی چھٹکارا ہے؟‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿اَہُمْ خَیْرٌ اَمْ قَوْمُ تُبَّعٍ وَّالَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ اَہْلَکْنَاہُمْ اِِنَّہُمْ کَانُوْا مُجْرِمِیْنَo﴾ ’’کیا یہ لوگ بہتر ہیں ، یا تبع کی قوم اور وہ لوگ جوان سے پہلے تھے؟ ہم نے انھیں ہلاک کردیا، بے شک وہ
Flag Counter