Maktaba Wahhabi

131 - 358
(النَّائِحَةُ إِذَا لَمْ تَتُبْ قَبْلَ مَوْتِهَا تُقَامُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَعَلَيْهَا سِرْبَالٌ مِنْ قَطِرَانٍ وَدِرْعٌ مِنْ جَرَبٍ)(صحیح مسلم) ’’ اگر نوحہ کرنے والی عورت نے مرنے سے پہلے توبہ نہ کی تو قیامت کے دن اس حالت میں کھڑی کی جائے گی کہ وہ گندھک کی شلوار اور خارشی قمیص پہنے ہو گی۔‘‘ اس بناء پر مصیبت کے وقت صبر کرنا، اور ایسے منکر امور سے بچنا اور گذشتہ گناہوں سے توبہ کرنا ضروری ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ ﴿١٥٥﴾ الَّذِينَ إِذَا أَصَابَتْهُم مُّصِيبَةٌ قَالُوا إِنَّا لِلّٰهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ ﴿١٥٦﴾(البقرۃ: 2؍155-156) ’’ اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری سنا دیجئے کہ جب کبھی ان پر کوئی مصیبت آتی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ بیشک ہم اللہ کی ملکیت ہیں اور بےشک ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے صبر کرنے والوں سے خیر کثیر کا وعدہ فرما رکھا ہے: ﴿أُولَـٰئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَوَاتٌ مِّن رَّبِّهِمْ وَرَحْمَةٌ ۖ وَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ ﴿١٥٧﴾(البقرۃ 2؍157) ’’ یہ لوگ وہ ہیں کہ ان پر نوازشیں ہیں ان کے رب کی طرف سے اور رحمت بھی اور یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں۔‘‘ …شیخ ابن اب باز…
Flag Counter