Maktaba Wahhabi

168 - 358
باب 13 و احمد جلد 2 ص 234) ’’ جب تک بیوہ عورت سے مشورہ نہ کر لیا جائے اس کا نکاح نہ کیا جائے، اور جب تک کنواری لڑکی سے اجازت نہ لی جائے اس کا نکاح نہ کیا جائے۔ اس پر لوگوں نے سوال کیا یا رسول اللہ! اس کے اذن کی کیا صورت ہو گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کی خاموشی۔‘‘ دوسری روایت کے الفاظ ہیں کہ: ’’اس کی خاموشی اس کی اجازت ہے۔‘‘ تیسری روایت کے الفاظ یوں ہیں: ’’ کنواری لڑکی سے اس کا باپ اجازت لے اور اس کی خاموشی ہی اس کی اجازت ہے۔‘‘ اگر لڑکی کی عمر نو برس یا اس سے زیادہ ہو تو باپ کے لیے اس سے اجازت لینا ضروری ہے۔ اسی طرح اس کے دوسرے سرپرست بھی اس کی اجازت کے بغیر اس کا نکاح نہیں کر سکتے۔ سب لوگوں پر ایسا کرنا واجب ہے، اور اگر کسی نے اس کی اجازت کے بغیر اس کا نکاح کر دیا تو وہ نکاح صحیح نہیں ہو گا، کیونکہ نکاح کے لیے میاں بیوی دونوں کی رضامندی شرط ہے۔ اگر انہوں نے اس کی مرضی کے بغیر، زبردستی مار پیٹ کر یا سنگین نتائج کی دھمکی دے کر اس کا نکاح کر دیا تو بھی ایسا نکاح صحیح نہیں ہو گا، ہاں اگر لڑکی کی عمر نو سال سے کم ہو اور اس کا باپ اس کی مرضی کے بغیر اس کا نکاح کر دے تو صحیح مذہب کی رو سے اس میں کوئی حرج نہیں ہے، اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ ان کی اجازت کے بغیر شادی کی، جبکہ اس وقت ان کی عمر نو سال سے کم تھی۔ اور اگر لڑکی کی عمر نو سال یا اس سے زائد ہو تو باپ سمیت کوئی بھی شخص اس کی مرضی کے بغیر اس کا نکاح نہیں کر سکتا۔ شادی کا پیغام دینے والے شخص کو اگر لڑکی کی ناپسندیدگی کا علم ہو جائے تو اسے ایسے اقدامات سے باز رہنا چاہیے اگرچہ لڑکی کا باپ بھی اس معاملے میں لچک رکھتا ہو۔ باپ پر واجب ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے ڈرے اور بیٹی کی مرضی کے برعکس کوئی قدم نہ اٹھائے۔ اگر باپ کو یہ دعویٰ ہو کہ اس نے لڑکی پر زبردستی نہیں کی پھر بھی شرعی محرمات کا ارتکاب نہیں کرنا چاہیے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لڑکی سے اجازت لینے کا حکم دیا ہے۔ ہم لڑکی کو بھی نصیحت کریں گے کہ وہ بھی اللہ تعالیٰ سے ڈرے۔ اس کا باپ اگر اس کی شادی کرنا چاہتا ہو اور منگنی کا پیغام دینے والا شخص دینی اور اخلاقی طور پر پسندیدہ اوصاف کا حامل ہو تو اسے چاہیے کہ اس پر موافقت کا اظہار کر دے۔ اگر باپ کے علاوہ کوئی دوسرا شخص بھی اس کی شادی کرنا چاہے تو بھی اسے ایسا ہی کرنا چاہیے کیونکہ نکاح میں بڑی برکات اور مصلحتیں پنہاں ہوتی ہیں، جبکہ
Flag Counter