Maktaba Wahhabi

24 - 358
بِغَيْرِ هُدًى مِنَ اللّٰهِ إِنَّ اللّٰهَ لا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ) ”پھر اگر یہ تمھاری بات قبول نہ کریں تو جان لو کہ یہ صرف اپنی خواہشوں کی پیروی کرتے ہیں اور اس سے زیادہ کون گمراہ ہوگا جو اللہ کی ہدایت کو چھوڑ کر اپنی خواہش کے پیچھے چلے۔بے شک اللہ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا۔“[1] حضرت داؤد علیہ السلام سے مخاطب ہوتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا: (يَا دَاوُودُ إِنَّا جَعَلْنَاكَ خَلِيفَةً فِي الْأَرْضِ فَاحْكُم بَيْنَ النَّاسِ بِالْحَقِّ وَلَا تَتَّبِعِ الْهَوَىٰ فَيُضِلَّكَ عَن سَبِيلِ اللّٰهِ ۚ إِنَّ الَّذِينَ يَضِلُّونَ عَن سَبِيلِ اللّٰهِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ بِمَا نَسُوا يَوْمَ الْحِسَابِ)(ص:38؍26) ”اے داؤد! ہم نے تم کو زمین میں بادشاہ بنایا ہے تو لوگوں میں انصاف کے فیصلے کیا کرو اور خواہش کی پیروی نہ کرنا کہ وہ تمھیں اللہ کے رستے سے بھٹکادے گی۔ جو لوگ اللہ کے رستے سے بھٹکتے ہیں ان کے لیے سخت عذاب(تیار)ہے اس لیے کہ انھوں نے حساب کے دن کو بھلادیا۔“[2] اسی طرح اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مخاطب ہوتے ہوئے بھی ارشاد فرمایا ہے کہ: (ثُمَّ جَعَلْنَاكَ عَلَى شَرِيعَةٍ مِّنَ الأَمْرِ فَاتَّبِعْهَا وَلا تَتَّبِعْ أَهْوَاءَ الَّذِينَ لا يَعْلَمُونَ إِنَّهُمْ لَن يُغْنُواْ عَنكَ مِنَ اللّٰهِ شَيْئاً وَإِنَّ الظَّالِمِينَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَآءُ بَعْضٍ وَاللّٰهُ وَلِيُّ الْمُتَّقِينَ)(جاثيه:4؍18۔19) ”پھر ہم نے تم کو دین کے کھلے رستے پر(قائم)کردیا تو اسی(رستے)پر چلے چلو اور نادانوں کی خواہشوں کے پیچھے نہ چلنا، یہ اللہ کے سامنے تمھارے کسی کام نہیں آئیں گے اور ظالم لوگ ایک دوسرے کے دوست ہوتے ہیں اور اللہ پرہیز گاروں کا دوست ہے۔[3] اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی علم کے بغیر فتویٰ دینے سے منع فرمایا ہے، چنانچہ مسلم بن یسار سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:
Flag Counter