Maktaba Wahhabi

263 - 358
جائے۔ چاہے وہ مرد ہوں یا عورتیں، مزدور ہوں یا خادم، اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جزیرۃ العرب سے غیر مسلموں کو نکال باہر کرنے کا حکم دیا ہے۔ نیز اس بات کا بھی حکم دیا ہے کہ اس میں دو دین باقی نہیں رہنے چاہئیں، کیونکہ جزیرۃ العرب اسلام کی گود اور آفتاب نبوت کا مطلع ہے، لہذا یہاں صرف دین اسلام ہی باقی رہ سکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو اتباع حق اور اس پر ثابت قدمی کی توفیق عطاء فرمائے اور غیر مسلموں کو اس میں داخل ہونے اور جو اس کے خلاف ہو اسے چھوڑ دینے کی توفیق عطا فرمائے۔ (2)آپ غیر مسلم خادماؤں کو اسلام کی دعوت دے سکتی ہیں، ان کے دین میں جو نقائص اور مخالفت حق ہے اس کو بیان کر سکتی ہیں اور انہیں بتا سکتی ہیں کہ اسلام تمام ادیان سابقہ کے لیے ناسخ ہے۔ نیز یہ کہ اسلام ہی وہ دین حق ہے جسے دے کر اللہ رب العزت نے تمام رسولوں کو مبعوث فرمایا اور اسی دین کی اشاعت و سربلندی کے لیے کتابیں نازل فرمائیں۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ إِنَّ الدِّينَ عِندَ اللّٰهِ الْإِسْلَامُ ﴾(آل عمران 3؍19) ’’ یقینا پسندیدہ دین اللہ تعالیٰ کے نزدیک اسلام ہی ہے۔‘‘ دوسری جگہ فرمایا: ﴿وَمَن يَبْتَغِ غَيْرَ الْإِسْلَامِ دِينًا فَلَن يُقْبَلَ مِنْهُ وَهُوَ فِي الْآخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِينَ ﴾(آل عمران 3؍85) ’’ اور جو شخص اسلام کے علاوہ اور دین تلاش کرے تو وہ ہرگز اس سے قبول نہیں کیا جائے گا اور وہ آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو گا۔‘‘ لیکن ایسی گفتگو آپ کو علم اور بصیرت کے ساتھ ہی کرنی چاہیے کیونکہ بغیر علم کے اللہ تعالیٰ اور اس کے دین کے متعلق غیر ذمہ دارانہ بات کرنا انتہائی طور پر غیر پسندیدہ ہے۔ جیسا کہ ارشاد ہوا: ﴿ قُلْ إِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّيَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ وَالْإِثْمَ وَالْبَغْيَ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَأَن تُشْرِكُوا بِاللّٰهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَانًا وَأَن تَقُولُوا عَلَى اللّٰهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ ﴾(الاعراف 7؍33) ’’(اے نبی!)آپ فرما دیجئے! کہ میرے پروردگار نے تو بس بیہودگیوں کو حرام قرار دیا ہے، ان میں سے جو ظاہر ہیں ان کو بھی اور جو پوشیدہ ہیں ان کو بھی اور گناہ کو اور ناحق کسی پر زیادتی کو بھی اور اس کو بھی کہ تم اللہ کے ساتھ شریک کرو جس کے لیے اس نے کوئی دلیل
Flag Counter