Maktaba Wahhabi

307 - 358
(مَا تَرَكْتُ بَعْدِى فِتْنَةً أَضَرَّ عَلَى الرِّجَالِ مِنَ النِّسَاءِ)(رواہ البخاری و مسلم فی کتاب الذکر والدعاء باب 26) ’’ میں نے اپنے پیچھے ایسا کوئی فتنہ نہیں چھوڑا جو مردوں کے لیے عورتوں سے زیادہ خطرناک ہو۔‘‘ حضرت حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خیر کے بارے میں دریافت کیا کرتے، جبکہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے شر کے متعلق دریافت کرتا، اس خوف کے پیش نظر کہ کہیں وہ مجھے پا نہ لے۔ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم جاہلیت اور شر میں تھے پھر اللہ تعالیٰ نے ہم کو یہ خیر(اسلام)عطا فرمائی، کیا اس خیر کے بعد بھی شر ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، میں نے پھر عرض کیا: اس شر کے بعد پھر خیر آئے گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں اور اس میں کچھ فساد بھی ہو گا، میں نے کہا: اس کا فساد کیا ہے؟ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کچھ ایسے لوگ ہوں گے جو بغیر ہدایت کے ھادی ہوں گے۔ تو ان سے کچھ اچھی چیزیں دیکھے گا اور کچھ بری بھی۔ میں نے پھر کہا: کیا اس خیر کے بعد شر آئے گا؟ آپ نے فرمایا: ہاں، جہنم کے دروازوں پر کچھ داعی ہوں گے جو ان کی دعوت پر لبیک کہے گا وہ اسے جہنم میں پھینک دیں گے۔ میں نے کہا: یا رسول اللہ! ہمیں ان کا تعارف کرائیں۔ آپ نے فرمایا: وہ ہم سے ہوں گے۔ ہماری زبان میں گفتگو کریں گے۔ میں نے کہا: اگر یہ وقت مجھے پا لے تو آپ مجھے کیا حکم دیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمانوں کی جماعت اور ان کے امام سے وابستہ رہنا۔ میں نے کہا: اگر ان کا امام اور جماعت نہ ہو تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان تمام فرقوں سے الگ ہو جانا، اگرچہ تجھے کسی درخت کے تنے کے ساتھ چمٹنا پڑے یہاں تک کہ تجھے اسی حالت میں موت آ جائے۔‘‘(صحیح بخاری و صحیح مسلم) میں تمام مسلمانوں کو اس بات کی دعوت دیتا ہوں کہ وہ اپنے قول و عمل میں تقویٰ پیدا کریں۔ فتنہ اور اس کی طرف دعوت دینے والوں سے بچیں۔ اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کا سبب بننے والے تمام امور سے اجتناب کریں، ہر مسلمان اس بارے میں مکمل احتیاط کرے کہ اس کا شمار ان لوگوں میں نہ ہونے پائے جن کا تذکرہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس حدیث میں فرمایا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں فتنوں اور فتنہ پرستوں سے محفوظ فرمائے۔ امت مسلمہ کے دین کا تحفظ فرمائے اور بدی کا پرچار کرنے والوں سے اسے حفظ و امان میں رکھے۔ ادیب اور صحافی حضرات اور تمام مسلمانوں کو اپنے پسندیدہ اعمال بجا لانے، مسلمانوں کے امور کی اصلاح اور دین و دنیا میں ان کی کامیابی کے حصول کی توفیق عطا فرمائے۔
Flag Counter