کی طرف توجہ مبذول کرانا بھی اپنا فرض سمجھتا ہوں کہ اس تجویز کے بہت سے نقصانات اور انتہائی خطرناک نتائج برآمد ہوں گے کہ اگر بچوں کی ابتدائی تعلیم خواتین کے سپرد کر دی جائے تو اس سے بالغ بچوں کے ساتھ خواتین کا اختلاط پیدا ہو گا کیونکہ ابتدائی تعلیم کے مرحلے ہی میں بعض بچے بالغ ہو جاتے ہیں کیونکہ بچہ جب دس سال کا ہو جائے تو وہ بلوغت کے قریب پہنچ جاتا ہے اور وہ طبعی طور پر عورتوں کی طرف مائل ہونا شروع ہو جاتا ہے کیونکہ اس عمر میں اس کے لیے یہ ممکن ہے کہ وہ شادی کرے اور وہ کچھ کرے جو مرد کرتے ہیں۔ یہاں ایک اور بات بھی قابل غور ہے کہ عورتوں کا ابتدائی مرحلے میں بچوں کو تعلیم دینا اختلاط تک پہنچائے گا اور پھر یہ اختلاط بعد کے مرحلوں تک بھی پھیل جائے گا اور یہ بلاشبہ تمام مراحل میں اختلاط کا دروازہ کھولنے کے مترادف ہے اور معلوم ہے کہ مخلوق تعلیم سے کس قدر خرابیاں اور کس قدر بھیانک نتائج ان ممالک میں پیدا ہوئے ہیں جنہوں نے اس نظام تعلیم کو اختیار کیا ہے۔ اسلامی بصیرت رکھنے والا ہر وہ شخص جسے ادلہ شرعیہ اور عصر حاضر میں امت کے حالات کا ادنیٰ سا بھی علم ہو اور وہ ہمارے بچوں اور بچیوں کی دینی تعلیم و تربیت کا خواہاں ہو تو وہ بھی اس حقیقت کو یقینا معلوم کرے گا۔ میری رائے میں تو شیطان یا اس کے کسی نمائندے نے مذکورہ فائزہ اور نورہ کی زبان پر یہ تجویز القاء کی ہے جو بلاشبہ ہمارے اور اسلام کے دشمنوں کو خوش کرے گی کیونکہ وہ تو ظاہر اور خفیہ طور پر ہمیشہ اس کی دعوت دیتے رہتے ہیں۔
میری رائے میں اس دروازے کو انتہائی مضبوطی سے مقفل(بند)کر دینا چاہیے اور ہمارے لڑکوں کو تمام تعلیمی مراحل مرد اساتذہ کے سامنے ہی طے کرنے چاہئیں اور ہماری لڑکیوں کو تمام تعلیمی مراحل خواتین اساتذہ ہی کے سامنے طے کرنے چاہئیں، اسی سے ہی ہم اپنے دین اور اپنے بیٹے بیٹیوں کی حفاظت کر سکتے ہیں اور رجعت کا طعنہ اپنے دشمنوں پر لوٹا سکتے ہیں اور قابل احترام خواتین اساتذہ کو چاہیے کہ وہ اپنی تمام تر مقدور بھر صلاحیتوں کو مکمل اخلاص، صدق اور صبر کے ساتھ بچیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے میں صرف کر دیں اور مرد اساتذہ کو چاہیے کہ وہ اپنی تمام تر مقدور بھر صلاحیتوں کو مکمل اخلاص، صدق اور صبر کے ساتھ تمام تعلیمی مراحل میں بچوں کو تعلیم دینے میں صرف کر دیں اور یہ حقیقت معلوم ہے کہ بچوں کے تمام تعلیمی مراحل میں خواتین اساتذہ کی نسبت مرد اساتذہ ہی زیادہ صابر، قوی اور محنتی ثابت ہوتے ہیں اور جیسا کہ یہ بھی ایک معلوم حقیقت ہے کہ بچے خواہ وہ ابتدائی مرحلے کے ہوں یا اوپر کے مراحل کے وہ مرد استاد سے زیادہ ڈرتے ہیں، اس کا زیادہ احترام کرتے ہیں اور اس کی بات پر زیادہ توجہ دیتے ہیں اور پھر ابتدائی
|