Maktaba Wahhabi

683 - 702
لیے عصمت کا دعوی کیا جانا زیادہ اولی ہے۔ اس لیے کہ ہم یقینی طور پر جانتے ہیں کہ جمہور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ابو بکر و عمر رضی اللہ عنہماکو باقی صحابہ پر ترجیح اور فضیلت دیا کرتے تھے۔ بلکہ خود حضرت علی رضی اللہ عنہ انہیں اپنے سے افضل سمجھتے تھے۔جیسا کہ آپ سے تواتر کے ساتھ منقول ہے۔ پس اس وقت حضرات شیخین کی عصمت کا دعوی حضرت علی رضی اللہ عنہ کی عصمت کے دعوی کی نسبت زیادہ اولی ہوگا۔ اگر یہ کہا جائے کہ : ایسا دعوی صحابہ کرام سے نقل نہیں کیا گیا؟ تو اس کے جواب میں کہا جائے گا کہ : ’’ اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم تابعین اور اصحاب علم میں سے کوئی بھی عصمت ِ علی کا مدعی نہیں ہے۔اور ہم بھی ان میں سے کسی ایک فریق کے بھی معصوم ہونے کا عقیدہ نہیں رکھتے۔ لیکن ہم کہتے ہیں : حضرت علی رضی اللہ عنہ کی عصمت کا دعوی کرتے ہوئے کسی ایک کے لیے ممکن نہیں ہے کہ وہ باقی خلفاء ثلاثہ کی عصمت کی نفی کرے۔ کسی کے لیے بھی یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ اس فرق کا دعوی کرسکے۔اور نہ ہی کسی ایک سے ایسا کوئی دعوی نقل کیا گیا ہے۔ پس یہ بات زمانہ نہیں جانتا کہ کسی نے حضرت علی رضی اللہ عنہ یابارہ اماموں میں سے کسی دوسرے امام کے معصوم ہونے کا دعوی کیا ہو۔ پس شیعہ کا یہ دعوی باطل ٹھہرا کہ خلفاء ثلاثہ تو معصوم نہیں تھے اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کی عصمت کے بارے میں اختلاف واقع ہوا ہے ۔[ البتہ جاہل امامیہ اس دعویٰ میں اسی طرح منفرد ہیں جس طرح گمراہ خوارج حضرت علی رضی اللہ عنہ کو کافر قرار دینے میں اور نواصب آپ کو فاسق تصور کرنے میں ]۔ چودھویں وجہ:....ہم شیعہ سے کہتے ہیں کہ اب دو ہی صورتیں ممکن ہیں : ۱۔یاتوہر زمانے میں امام معصوم کا وجود ضروری ہے۔ ۲۔امام معصوم کا وجود ضروری نہیں ۔ بصورت ثانی شیعہ کا قول باطل ٹھہرا ۔اور اگر امام معصوم کا وجود ضروری ہے تو ہم اس بات کو تسلیم نہیں کرتے کہ وہ معصوم علی رضی اللہ عنہ ہیں اور خلفاء ثلاثہ رضی اللہ عنہم معصوم نہیں ہیں ۔ بخلاف ازیں اگر یہ نظریہ درست ہے تو معصوم صرف حضرت ابوبکر و عمر و عثمان رضی اللہ عنہم ہوں گے، اس لیے کہ اہل سنت ان کو بالاتفاق حضرت علی رضی اللہ عنہ سے افضل قرار دیتے ہیں اور حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما معصوم ہونے کے زیادہ مستحق ہیں ۔اگر یہ حضرات معصوم نہیں تو حضرت علی رضی اللہ عنہ بالاولیٰ معصوم نہیں ہو سکتے۔اگر عصمت ممکن ہے تو پھر ان حضرات کے زیادہ قریب ہے۔ اور اگر ممکن نہیں تو پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بھی کافی دور ہے۔اہل سنت و الجماعت میں کوئی ایک بھی ایسا نہیں ہے جو حضرت ابو بکر و عمر رضی اللہ عنہماکو چھوڑ کر صرف حضرت علی رضی اللہ عنہ کو معصوم مانتا ہو۔ وہ اصحاب ثلاثہ سے صرف اسی صورت میں عصمت کی نفی کرسکتے ہیں جب یہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بھی منفی ہو۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو چھوڑ کر ان تین خلفاء کے معصوم ہونے کی نفی کی جائے ؛ اہل سنت والجماعت اس کو نہیں مانتے ۔ اس کی نظیر یہ ہے کہ مسلمان موسیٰ وعیسیٰ رحمہم اللہ کی نبوت کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کے پہلو بہ پہلو تسلیم کرتے ہیں ۔ مسلمانوں میں کوئی ایک بھی ایسا نہیں ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑ کر حضرت موسی اور حضرت عیسیٰ رحمہم اللہ کی نبوت کو مانتا
Flag Counter