Maktaba Wahhabi

1042 - 609
آسمانی کتابوں کی خصوصیات میں سے ہیں۔[1] کتبِ مقدّسہ کی طرف رجوع کے فوائد کتبِ مقدّسہ کی طرف رجوع کیوں کیا جائے؟ اس کی وضاحت کرتے ہوئے مولانا فراہی رحمہ اللہ نے یہ فوائد[2] بیان کئے ہیں: 1۔ قدیم آسمانی صحیفوں کو قرآن کے میزان میں رکھ کر ان کا استناد پرکھا جا سکتا ہے تاکہ اہلِ کتاب پر حق کی وضاحت ہو سکے۔ 2۔ قرآن چونکہ محفوظ ہے اس لیے انبیاء و رسل کے قصوں کی تصحیح قرآن کے ذریعہ ہو سکے گی۔ 3۔ جو شخص شریعت کی ابتدا سے تکمیل کے تمام ارتقائی درجات کا مطالعہ کرے گا،اس پر اس ملّتِ کاملہ کی فضیلت واضح ہوگی۔ 4۔ قدیم صحائف میں موجود نصائح وعبر سے تذکیر واستفادہ کیا جا سکے گا۔ 5۔ ناسخ کی منسوخ پر افضیلت کا علم ہوگا۔ 6۔ متضاد اور مخلوط اسرائیلیات کی حقیقت واضح ہوگی اور مسلم مفسرین میں جو غلط روایات در آئی ہیں ان کی تنقیح ہو سکے گی۔ 7۔ اہل کتاب پر یہ حقیقت واضح ہوگی کہ قرآن ان کی کتابوں سے ماخوذ و مستفاد نہیں ہے بلکہ ان کی غلطیوں کی اصلاح کرتا اور انہیں اندھیروں سے نور کی طرف نکالتا ہے۔ 8۔ قرآن کی ان آیات کی تفہیم زیادہ بہتر طریقے سے ہو سکے گی جو تورات سے متعلق ہیں لیکن مفسرین نے غلطی سے انہیں قرآن سے متعلّق سمجھا ہے۔جيسے آیتِ کریمہ﴿مَا نَنْسَخْ مِنْ آيَةٍ أَوْ نُنْسِهَا نَأْتِ بِخَيْرٍ مِنْهَا أَوْ مِثْلِهَا[3] اور آیتِ کریمہ﴿فَيَنْسَخُ اللّٰهُ مَا يُلْقِي الشَّيْطَانُ[4] ان سطور سے مولانا فراہی رحمہ اللہ کے ہاں قدیم الہامی کتابوں سے استفادہ و استشہاد کی حکمت واضح ہوتی ہے۔گویا مولانا کے خیال میں مسلمانوں کیلئے ان کتابوں سے احکام و شرائع کا استنباط مقصود نہیں ہے بلکہ اہلِ کتاب کی غلط تاویلات اور ان کی مبتدعانہ تحریفات کا پردہ فاش کر کے ان کے خلاف حجّت قائم کرنا ہے اور یہ زیادہ بہتر طریقے سے اسی وقت ممکن ہے جب بحث و تحقیق کے اصل ماخذ یعنی تورات و انجیل کو چھان پھٹک کر پڑھا جائے اور قرآن کے معیار پر انہیں پرکھا جائے۔ان کی روشنی میں قرآن کی توضیح و تشریح کرنے کی بجائے قرآن کے محفوظ و معلوم کلام کی روشنی میں ان کی اصلیت و محفوظیت بے نقاب کی جائے۔مولانا فراہی رحمہ اللہ نے یہی خدمت انجام دی ہے۔ مولانا فراہی رحمہ اللہ سابقہ کتب کی قدر ومنزلت کے بارے میں لکھتے ہیں: "فإنّنا لا نفرّق بين الكتب المنزّلة والقرآن عندنا منها. فإذا رأينا الاختلاف نظرنا في صحّة الرّواية،فرجّحنا الأثبت روايةً وإذا لم يكن اختلاف بينها فلا بأس أن نأخذ مما لم يثبت روايةً بعد عرضه على محكّ الدّراية ... فالذي يهمك هو أن تعلم أن القرآن في كشف معناه لا تحتاج إلى هذه الفروع فإنه هو
Flag Counter