Maktaba Wahhabi

182 - 531
یقول: ثوبی یاحجر، حتی نظرت بنو اسرائیل الی موسی، فقالوا: واللّٰه ما بموسی من بأس، وأخذ ثوبہ، فطفق بالحجر ضربا، فقال ابو ہریرۃ: واللّٰه لندب بالحجر، ستۃ اوسبعۃ ضربًا بالحجر‘‘ ’’ہم سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا ، کہا: ہم سے عبدالرزاق نے معمر، سے، انہوں نے ہشام بن منبہ سے، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہوئے بیان کیا کہ آپ نے فرمایا: بنو اسرائیل ننگے نہایا کرتے تھے اور وہ آپس میں ایک دوسرے کو دیکھتے تھے، اور موسیٰ علیہ السلام تنہا غسل کیا کرتے تھے، انہوں نے آپس میں کہا: بخدا موسیٰ کو جس چیز نے ہمارے ساتھ نہانے سے باز رکھا ہ وہ یہ ہے کہ ان کے انثیین بڑے ہیں ، پھر ہوا یہ کہ موسیٰ علیہ السلام ایک بار غسل کرنے گئے اور اپنے کپڑے اتا ر کر ایک پتھر پر رکھ دیے، اور پتھر ان کے کپڑے لے کر بھاگ کھڑا ہوا، موسیٰ علیہ السلام اس کے پیچھے یہ کہتے ہوئے دوڑے: پتھر میرے کپڑے، یہاں تک کہ بنو اسرائیل نے موسیٰ علیہ السلام کو دیکھ لیا اور کہا: بخدا موسیٰ میں کوئی عیب نہیں ہے، ادھر موسیٰ علیہ السلام نے اپنے کپڑے لیے اور لگے پتھر کو مارنے، ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: اللہ کی قسم! پتھرپر مار کے چھ یا سات نشان تھے۔‘‘(۲۷۸) امام بخاری کتاب الغسل کے جس باب کے تحت یہ حدیث لائے ہیں اس کا عنوان ہے: ((من اغتسل عریانا وحدہ فی الخلوۃ ومن تستر فالتسترافضل)) ’’جو تنہائی میں اکیلے کپڑے اتار کر غسل کرے اور جو ستر کو چھپائے تو ستر کو چھپانا افضل ہے۔‘‘ اس کے بعد امام بخاری بہز بن حکیم بن معاویہ بن حیدہ کی ایک معلق حدیث لائے ہیں جو انہوں نے اپنے باپ حکیم اور انہوں نے ان کے دادا معاویہ بن حیدہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے جو صحابی گزرے ہیں ، معلق حدیث کے الفاظ ہیں : ’’اللّٰه أحق ان یستحیا منہ من الناس‘‘ ’’اللہ اس بات کا زیادہ حقدار ہے کہ لوگوں کے مقابلے میں اس سے شرم کی جائے۔‘‘ مذکورہ باب کے تحت یہ حدیث درج کر کے امام بخاری نے تنہائی میں ننگے نہانے کے جواز پر استدلال کیا ہے اور معلق حدیث سے جس کی سند بہز بن حکیم تک صحیح ہے، ستر پوشی کے ساتھ نہانے کی افضیلت پر استدلال کیا ہے۔ امام بخاری یہ حدیث مزید دو اور مقامات پر بھی لائے ہیں ، جن میں سے ایک جگہ جس باب کے تحت اس کا ذکر کیا ہے اس کا کوئی عنوان نہیں قائم کیا ہے اس حدیث میں موسیٰ علیہ السلام کی دو صفات بیان ہوئی ہیں : حدیث کے الفاظ ہیں : ’’قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم: ان موسی کان رجلا حییا ستیراً لایری من جلدہ شئی استحیاء منہ، فآذاہ من آذاہ من بنی اسرائیل، فقالوا: مایستتر ھذا التستر الا من عیب بجلدہ: اما برص، وإما أدرۃ وإما آفۃ…
Flag Counter