Maktaba Wahhabi

266 - 531
تَتَّبِعُوْنَ اِلَّا الظَّنَّ وَ اِنْ اَنْتُمْ اِلَّا تَخْرُصُوْنَ﴾ (الانعام: ۱۴۸) ’’جن لوگوں نے شرک کی راہ اپنائی ہے وہ یہ کہیں گے کہ اگر اللہ چاہتا تو نہ ہم شرک کرتے اور نہ ہمارے باپ دادا اور نہ ہم کسی چیز کو حرام قرار دیتے اسی طرح ان سے پہلے کے لوگوں نے بھی تکذیب کی روش اختیار کی تھی۔ یہاں تک کہ انہوں نے ہمارے عذاب کا مزہ چکھ لیا۔ تم کہو، کیا تمہارے پاس ایسا کوئی علم ہے جسے تم ہمارے لیے نکال سکتے ہو، تم تو محض گمان کی پیروی کر رہے ہو اور صرف اٹکل پچو سے کام لے رہے ہو۔‘‘ اس آیت مبارکہ میں اللہ تعالیٰ نے مشرکین کے قول کی تکذیب اس اعتبار سے نہیں کی ہے کہ دنیا میں جو کچھ ہوتا ہے وہ مشیت الٰہی کے تحت ہوتا ہے، بلکہ اس اعتبار سے کی ہے کہ انہوں نے اپنے شرک کا سبب اللہ کی مشیت کو قرار دیا ہے، جبکہ ان کو ایسا کوئی علم حاصل نہیں تھا کہ اللہ کی مشیت یہی تھی کہ وہ شرک کریں ، بلکہ اس کے برعکس ان کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ یہ یقینی علم حاصل تھا کہ اللہ تعالیٰ شرک کو نا پسند کرتا ہے اور اس نے اپنا شریک بنانے سے منع کیا ہے۔ دراصل اللہ تعالیٰ کی مشیت، اس کے ارادے اور اس کے قضاء کی دو قسمیں ہیں ، ازلی وکونی اور دینی وشرعی۔ اللہ تعالیٰ کی ازلی مشیت، ارادہ، قضا اور علم سے کوئی بھی واقف نہیں ہے، لہٰذا کوئی بھی ان کے بارے میں جواب دہ نہیں ہے، اس مسئلہ میں ہر شخص سے جو کچھ مطلوب ہے وہ صرف اتنا کہ وہ اس کی تفصیلات جاننے کی کوشش کرنے کے بجائے دوسرے غیبی امور کی طرح اس پر صدق دل سے ایمان رکھے۔ رہی دینی وشرعی مشیت، ارادہ، قضا، اور علم تو اس کی تفصیلات جاننا اور ان کے مطابق زندگی گزارنا ہر شخص سے مطلوب ہے۔ (۱)… ﴿وَمَا تَشَآئُ وْنَ اِِلَّآ اَنْ یَّشَآئَ اللّٰہُ اِِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلِیْمًا حَکِیْمًا﴾ (الدہر: ۳۰) ’’اور تم نہیں چاہ سکتے مگر یہ کہ اللہ چاہے در حقیقت اللہ ازل سے سب کچھ جاننے والا اور کمال حکمت والا ہے۔‘‘ (۱)… ﴿وَمَا تَشَآئُ وْنَ اِِلَّا اَنْ یَّشَآئَ اللّٰہُ رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ﴾ (التکویر:۲۹) ’’اور تم کچھ نہیں چاہ سکتے مگر یہ کہ اللہ رب العالمین چاہے۔‘‘ (۳)… ﴿وَ لَوْشَآئَ رَبُّکَ لَاٰمَنَ مَنْ فِی الْاَرْضِ کُلُّہُمْ جَمِیْعًا اَفَاَنْتَ تُکْرِہُ النَّاسَ حَتّٰی یَکُوْنُوْا مُؤْمِنِیْن﴾ (یونس: ۹۹) ’’ا ور اگر تیرا رب چاہتا تو جو لوگ زمین پر بستے ہیں سب ایمان لے آتے تو کیا تو لوگوں کو مجبور کرے گا یہاں تک کہ وہ مومن ہو جائیں ۔‘‘ یہ آیتیں یہ صراحت کر رہی ہیں کہ اللہ کی مشیت اور چاہے بغیر کوئی بھی ایمان نہیں لا سکتا۔ ان آیتوں میں دراصل اللہ تعالیٰ کی مشیت ازلی اور کونی کو بیان کیا گیا ہے۔
Flag Counter