Maktaba Wahhabi

472 - 531
سے بہت دور ہیں ، کیونکہ انکار حدیث کا فتنہ یا حدیث بیزاری کا جذبہ بعض حدیثوں کے الجھن پیدا کرنے یا ضعیف حدیثوں کے رواج پانے کی وجہ سے نہیں پیدا ہوا، بلکہ اس وجہ سے پیدا ہوا کہ اس صفت سے موصوف لوگوں نے جب قرآن کی من مانی تاویلات کرنی شروع کر دیں تو حدیث نے ان کا بھانڈا پھوڑ دیا اس لیے انہوں نے حدیث کے قبول و رد سے متعلق ایسی باتیں شروع کر دیں جو بعد میں چل کر حدیث بیزاری یا انکار حدیث پر منتج ہوئیں ، ورنہ صحیح احادیث میں الجھن پیدا کرنے والی باتیں نہ ہو سکتی ہیں اور نہ فعلا ہیں اگر کسی کو ان سے الجھن ہو سکتی ہے تو وہ دل کا مریض ہے جس کو حدیث سے زیادہ قرآن میں الجھن پیدا کرنے والی آیتیں یا تضادات نظر آتے ہیں ۔ میں یہ عرض کررہا تھا کہ بعض علمائے حدیث نے حدیث کی تشریعی حیثیت کو بیان کرتے ہوئے ایسی باتیں کہہ دی ہیں جو ہیں تو درست مگر ان کا مدعا سمجھنے کے لیے ذرا غور و تدبر درکار ہے ، مثلا یحییٰ بن ابی کثیر کا قول ہے : (السنۃ قاضیۃ علی الکتاب ولیس الکتاب قاضیا علی السنۃ) [1] اگر اصلاحی صاحب اس قول کو اس کے محمل میں رکھ کر دیکھتے اور ان کا ذہن و قلب حدیث کی بابت صاف ہوتا تو وہ یہ نہ کہتے: گویا اس کو یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ العیاذ باللہ رسول اللہ ، اللہ تعالیٰ پرحاکم ہیں ، اللہ تعالیٰ رسول کے اوپر حاکم نہیں ۔(ص ۳۸) امام یحییٰ بن ابی کثیر نے جو کچھ کہنا چاہا ہے وہ اس کے سوا کچھ نہیں ہے کہ حدیث یا سنت کتاب اللہ کے معانی و مطالب کے تعین اور بیان میں قول فیصل ہے اور آیات قرآنی کی من مانی تاویلات کے احتمالات کا خاتمہ کر دیتی ہے ۔ انہوں نے مذکورہ قول کو جن دوسرے الفاظ میں بدلا ہے وہ یحییٰ بن ابی کثیر کے وہم و خیال میں بھی نہیں تھے۔ اب جہاں تک کسی عبارت کا غلط مطلب لینے کی بات ہے تو اگر کوئی کج بحثی پر اتر آئے تو اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد: ﴿من یطع الرسول فقد اطاع اللّٰہ﴾ (النساء :۸۰) جس نے رسول کی اطاعت کی تو درحقیقت اس نے اللہ کی اطاعت کی۔کا یہ مطلب لے سکتا ہے کہ العیاذ باللہ رسول کی اطاعت اللہ کی اطاعت پر مقدم ہے !!! اصلاحی صاحب کو اگر ابن ابی کثیر کے طرز تعبیر سے اختلاف تھا تو وہ ایک عالم کا قول کہہ کر اس کو نظرانداز بھی کر سکتے تھے ، کیونکہ ہر شخص تعبیر کی غلطی کا ارتکاب کر سکتا ہے ، یہی وجہ ہے کہ جب امام احمدرحمہ اللہ سے اس قول کی بابت سوال کیا گیا تو جواب دیا کہ میں ایسا کہنے کی جرأت تو نہیں کر سکتا ، یا میں ایسا کہنے سے بزدل ہوں ، بلکہ سنت کتاب کی تفسیر کرتی ہے، اس کا تعارف کراتی ہے اور اس کو بیان کرتی ہے ۔ [2] واضح رہے کہ امام احمد نے اس قول کی نکیر نہیں کی ، اور فرمایا کہ ایک جماعت کا یہی قول ہے جن میں مکحول اور زہری
Flag Counter