Maktaba Wahhabi

112 - 531
اس کی روایت کی ان میں صفوان بن عمرو، حریز بن عثمان، ابوبکر بن ابوحریم، شعیب بن ابی حمزہ، سعید بن عبد العزیز، عفیر بن معدان، ارطاۃ بن منذر، اسماعیل بن عیاش، یزید بن سعید بن ذی عصوان اور ابومہدی سعید بن سنان وغیرہ شامل ہیں ۔ اور جن ائمہ و حفاظ نے ان سے حدیث روایت کی ہے ان میں احمد بن حنبل، یحییٰ بن معین، عمرو بن منصور نسائی، عبید اللہ بن فضالہ، عمران بن بکار، ابومحمد دارمی ابوعبد اللہ بخاری، عثمان دارمی، ابوحاتم رازی، محمد بن عوف، ابوزرعہ دمشقی، محمد بن عیسیٰ ترمذی، موسیٰ بن عیسیٰ بن منذر، یحییٰ ذھلی، علی بن محمد حجانی اور احمد بن فرات وغیرہ کا شمار ہوتا ہے۔ حکم بن نافع سے حدیث روایت کرنے والے مذکورہ بالا حفاظ حدیث میں بیشتر علم رجال کے امام اور ناقد حدیث تھے، اور حکم بن نافع سے ان کا حدیث کی روایت کرنا ان کی ثقاہت اور علم حدیث میں ان کی امامت کی دلیل ہے، جس سے اس دعوے میں کچھ زیادہ وزن نہیں رہ جاتا کہ شعیب بن ابی حمزہ سے انھوں نے براہ راست احادیث سنی نہیں ہیں ، بلکہ ان کے اذن سے ان کی کتابوں سے روایت کی ہیں یا ان کی کتابوں سے ازخود روایت کی ہیں ۔ علم حدیث کی اصطلاح میں پہلے عمل کو ’’اجازت‘‘ اور دوسرے کو ’’مناولہ‘‘ کہتے ہیں ۔ یوں تو دونوں اصطلاحوں میں بہت معمولی سا فرق ہے، البتہ اگر کوئی محدث اپنے کسی شاگرد کو اپنی کتاب دے کر کہے کہ اس میں درج حدیثیں میری نسبت سے روایت کرو، یا کرسکتے ہو تو اس شاگرد کو اس کتاب سے حدیث روایت کرتے ہوئے کہنا چاہیے: أنبأنی أو حدثنی اجازۃ۔ انہوں نے مجھے بطور اجازت خبر دی یا مجھ سے حدیث بیان کی۔ اور اگر کتاب دے کر اس سے حدیث روایت کرنے کی صراحت نہ کرے بلکہ شاگرد از خود اس کی کتاب سے حدیث روایت کرلے تو اس کو کہنا ہوگا: ((ناولنی فلان کتابا…)) فلاں نے مجھے کتاب دی۔ اگر اس کے بجائے وہ اخبرنی یا حدثنی کہے گا تو غلط بیانی ہوگی۔ اوپر جو کچھ عرض کیا گیا ہے وہ دراصل بعض علمائے حدیث کی ان آراء کا جواب ہے جو انھوں نے شعیب بن ابی ضمرہ سے ان کے سماع حدیث سے متعلق ظاہر کی ہیں ورنہ ان کی ثقاہت پر ائمہ حدیث کا اتفاق ہے اور کسی نے ان کی عدالت کو نشانہ نہیں بنایا ہے۔ اور فضل بن غسان کا بیان ہے کہ میں نے یحییٰ بن معین کو کہتے ہوئے سنا ہے کہ میں نے ابوالیمان سے شعیب کی حدیثوں کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے کہا کہ ’’یہ مناولہ نہیں ہے، کیونکہ مناولہ کی شکل میں حاصل ہونے والی کوئی حدیث میں نے کسی سے روایت نہیں کی ہے۔[1] (۲)… جیسا کہ اوپر واضح کیا گیا ہے کہ یہ حدیث ابوالیمان حکم بن نافع نے شعیب بن ابی حمزہ متوفی ۱۶۲ھ یا ۱۶۳ھ مطابق ۷۷۸ء یا ۷۷۹ء سے روایت کی ہے اور شعیب کی امامت و ثقاہت پر ائمہ حدیث کا اتفاق ہے، بقول امام ابوزرعہ امام احمد بن حنبل نے فرمایا ہے کہ شعیب کی کتابوں کو میں نے محفوظ و مدون دیکھا ہے، وہ ان کا ذکر کرتے ہوئے
Flag Counter