Maktaba Wahhabi

296 - 531
’’ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ: ام المومنین خدیجہ رضی اللہ عنہا نے بنی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مشرکین کی اولاد کے بارے میں سوال کیا تو آپ نے فرمایا:وہ اپنے باپوں کے ساتھ ہیں ، پھر انہوں نے آپ سے پوچھا تو فرمایا: اللہ کو خوب معلوم ہے کہ وہ کون سا عمل کرنے والے تھے، اس کے بعد جب اسلام مستحکم ہوگیا اور قرآن کی یہ آیت نازل ہوگئی ﴿ولا تزر وازرۃ وزراخری﴾ کوئی بوجھ اٹھانے والا نفس کسی دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائیگا، اس وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ فطرت پر ہیں یا فرمایا: وہ جنت میں ہیں ، یہ حدیث عبدالرزاق نے ابو معاذ عن الزھری، عن عروہ، عن عائشہ کی سند سے روایت کی ہے۔ حافظ ابن حجر نے فتح الباری میں ابو معاذ سلیمان بن ارقم کے ضعیف ہونے کی وجہ سے اس روایت کو ضعیف قرار دیا ہے اور لکھا ہے کہ اگر یہ روایت صحیح ہوتی تو اس متنازع مسئلہ میں قول فیصل ہوتی اور بہت سے اشکالات اس سے رفع ہوجاتے۔ [1] ابن حجرنے ابو معاذ کو صرف ضعیف قرار دیا ہے، جبکہ اس کو ائمہ نقد نے متروک، ناقابل اعتبار، وضاع وغیرہ جیسے القاب دیے ہیں ۔ [2] انہی ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مسلمانوں کے بچوں کے بارے میں پوچھا تو فرمایا: وہ جنت میں ہیں اور مشرکین کی اولاد کے بارے میں فرمایا: وہ جہنم میں ہیں ‘‘ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! ان کو عمل کا زمانہ نہیں ملا ‘‘ فرمایا: تیرے رب کو خوب معلوم ہے کہ وہ کونسا عمل کرنے والے تھے، اگر تم چاہو تو میں تم کو جہنم میں ان کی چیخ و پکار سنا دوں ۔ حافظ ابن حجر نے اس روایت کی سند میں شامل ابو عقیل مولی بہیہ کے متروک ہونے کی وجہ سے اس روایت کو بیحد ضعیف قرار دیا ہے۔(ایضا) انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ایک مرفوع حدیث اسی طرح سمرہ بن جندب کی حدیث جسے ابو داود طیالسی، ابو یعلی، طبرانی اوربزار نے نقل کیا ہے، میں یہ آیا ہے کہ مشرکین کی اولاد اہل جنت کے خادم ہوں گے یہ روایت ضعیف ہے۔(ایضا) علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ام المومنین خدیجہ رضی اللہ عنہا نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عہد جاہلی میں وفات پا جانے والے اپنے دو بیٹوں کے بارے میں پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ دونوں جہنم میں ہیں اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے چہرے پر ناپسندیدگی کے آثار دیکھے توفرمایا: مومنین اور ان کی اولاد جنت میں ہے اور مشرکین اور ان کی الاد جہنم میں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورۂ طور کی آیت: ﴿والذین ء امنوا واتبعتھم ذریتھم بایمان﴾ پڑھی۔[3]
Flag Counter