Maktaba Wahhabi

98 - 531
ہے۔ کے لیے خلوت میں گزارنے لگے۔‘‘ (۱)… یحییٰ بن بکیر: امام بخاری سے یہ حدیث روایت کرنے والے امام، محدث اور حافظ یحییٰ بن عبد اللہ بن بکیر رحمہ اللہ ہیں ، جو آپ کے مایۂ ناز استاذ اور شیخ تھے، ان کا شمار امام مالک رحمہ اللہ کے شاگردوں میں ہوتا ہے، جن سے انھوں نے متعدد بار مؤطا سنی، یہ مؤطا کے مشہور راوی امام یحییٰ بن یحییٰ بن کثیر لیثی اندلسی کے علاوہ ہیں ۔ (۲)… یحییٰ بن بکیر سے یہ حدیث روایت کرنے والے شیخ الاسلام امام و حافظ حدیث اور بلند قامت فقیہہ لیث بن سعد بن عبد الرحمن مصری رحمہ اللہ ہیں ، جن کو امام شافعی رحمہ اللہ امام مالک سے بڑا فقیہہ قرار دے چکے ہیں ، ان کی سالانہ آمدنی ۲۰ سے ۲۵ ہزار اور ایک دوسری روایت کے مطابق ۸۰ ہزار دینار ذہبی تھی، لیکن ان پر کبھی زکوٰۃ واجب نہیں ہوئی، اس لیے کہ وہ اپنی ساری آمدنی فقراء اور ضرورت مندوں پر خرچ کردیا کرتے تھے۔[1] (۳)… لیث بن سعد نے یہ حدیث امام و حافظ حدیث عقیل بن خالد بن عقیل رحمہ اللہ سے سنی جو امام زہری کی حدیثوں کے سب سے بڑے راویوں میں شمار ہوتے ہیں ، ائمہ حدیث نے ان کو امام زہری کی حدیثوں کا سب سے بڑا عالم قرار دیا ہے۔[2] (۴)… عقیل نے یہ حدیث ہمارے ہیرو جلیل القدر امام و محدث محمد بن مسلم بن شہاب زہری رحمہ اللہ سے سنی۔ (۵)… زہری سے یہ حدیث عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہما نے بیان کی جن کا شمار مدینہ کے فقہائے سبعہ میں ہوتا ہے، اپنے زمانے کے امام سیرت و مغازی تھے ان کی منقبت کے لیے یہ کافی ہے کہ ان کے والد ماجد حواریٔ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور یکے از عشرہ مبشرۃ بالجنہ زبیر بن عوام، والدہ ماجدہ اسماء بنت ابی بکر ذات النطاقین اور خالہ مکرمہ اور معلمہ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہم تھیں جن کی آغوش تربیت میں انھوں نے پرورش پائی تھی۔ (۶)… عروہ بن زبیر سے یہ حدیث ان کی خالہ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سن کر اپنے الفاظ میں بیان کی جس پر ان کے طرز بیان کی گہری چھاپ پائی جاتی ہے۔ ام المومنین نے غار حرا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غور و تدبر کے لیے ’’یتحنت‘‘ کی تعبیر اختیار فرمائی ہے۔ یتحنث، تحنث یتحنث کے فعل مضارع کا واحد مذکر غائب کا صیغہ ہے، جس کا مادہ ’’حنث‘‘ ہے۔ لغت میں اس کے معنی ذنب کے آتے ہیں ، لیکن بعض الفاظ جب باب تفعل میں استعمال ہوتے ہیں تو ان کے معنی ان کے اصل مادہ کے مغایر اور معکوس ہوجاتے ہیں ۔ ان الفاظ میں ایک ’’حنث‘‘ بھی ہے اس طرح تحنث یتحنث کے معنی گناہ کرنے کے نہیں ، بلکہ گناہ سے بچنے اور عبادت کے ہوگئے یہ تحنث یتحنث کا سماعی استعمال ہے قیاسی نہیں ۔
Flag Counter