Maktaba Wahhabi

163 - 531
لِمُسْتَقَرٍّ لَہَا ﴾ اور ﴿وَکُلٌّ فِیْ فَلَکٍ یَسْبَحُوْنَ ﴾ کے فرق کو ایک عامی بھی محسوس کر سکتا ہے۔ درحقیقت آیت نمبر ۳۸ میں جو بات کہی گئی ہے وہ آیت نمبر ۴۰ سے بالکل مختلف ہے اور مستقر سے مراد وہ آخری جائے قرار ہے جس کے لیے ہر دن سورج دوڑتا ہے یہ سورج کا آخری ٹھکانہ ہو سکتا ہے جہاں ایک وقت جا کر اسے ٹھہر جانا ہے اس کا ترجمہ متعین مدار، یا متعین اور مقررہ راستہ ہر گز نہیں ہو سکتا۔ اسی وجہ سے وہ ہر دن عرش الٰہی کے نیچے سجدہ کرتا ہے، جیسا کہ حدیث میں خبر دی گئی ہے۔ رہا مدار یا دائرہ تو یہ مستقر سے بالکل مختلف چیز ہے یہ دوسری آیت کے لفظ ’’فلک‘‘ کا مفہوم سے اور اسلوب بیان سے اس کی تائید ہوتی ہے اور چونکہ اپنے اپنے مدار میں گردش کرنے کے عمل میں سورج، چاند اور دوسرے تمام ستارے شریک ہیں اس لیے جمع کا صیغہ ’’یسبحون‘‘ لایا گیا ہے واضح رہے کہ ’’کُلٌ‘‘ کے لام کی تنوین اسی طرح ’’فلکٍ‘‘ کے کاف کی تنوین مضاف الیہ ضمیر ’’ھم‘‘ کی قائم مقام ہے۔ اس وضاحت کے بعد آیت کا ترجمہ ہے: نہ سورج کے لیے یہ مناسب ہے کہ وہ چاند کو دھر لے اور نہ رات دن سے پہلے آ سکتی ہے، ہر ایک اپنے مدار میں تیر رہا ہے ‘‘ یا سب اپنے مدار میں تیر رہے ہیں ۔ ان وضاحتوں کے بعد آئیے ان حدیثوں پر غور کریں جن میں سورج کے سجدہ کرنے کی خبر دی گئی ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ ﴿وَالشَّمْسُ تَجْرِیْ لِمُسْتَقَرٍّ لَہَا ذٰلِکَ تَقْدِیْرُ الْعَزِیْزِ الْعَلِیْمِ﴾ کے تحت جو حدیث لائے ہیں اس کی سند اور متن درج ذیل ہے۔ ((حدثنا أبو نعیم، حدثنا الأعمش، عن ابراہیم التیمی، عن أبیہ، عن أبی ذر رضی اللّٰه عنہ ، قال: کنت مع النبی صلي اللّٰه عليه وسلم فی المسجد عند غروب الشمس، فقال: یا أبا ذر۔ أتدری أین تغرب الشمس؟ ’’قلت: اللّٰہ ورسولہ أعلم، قال: فانھا تذھب حتی تسجد تحت العرش، فذلک قولہ تعالیٰ: والشمس تجری لمستقرلھا ذلک تقدیر العزیز العلیم)) ’’ہم سے ابو نعیم نے بیان کیا، کہا: ہم سے اعمش نے ابراہیم تیمی سے، انہوں نے اپنے والد … یزید بن شریک تیمی… سے، اور انہوں نے ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہوئے بیان کیا: ابو ذر نے فرمایا: میں سورج کے غروب ہونے کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مسجد میں تھا، آپ نے فرمایا: اے ابو ذر! کیا تمہیں معلوم ہے کہ سورج کہاں غروب ہوتا ہے؟ میں نے عرض کیا اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں ، فرمایا: ’’یہ جاتا ہے اور عرش کے نیچے سجدہ کرتا ہے‘‘ یہ ہے اللہ تعالیٰ کے قول: اورسورج اپنے ٹھکانے کی طرف دوڑ رہا ہے یہ غالب اور ہر چیز کا علم رکھنے والے کا اندازہ ہے۔‘‘[1]
Flag Counter