Maktaba Wahhabi

147 - 503
پاتاہے تو انہوں نے مختلف مواقع پر بار بار اس پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اس حدیث کی وجہ سے حضرت عمار رضی اللہ عنہ کی شہادت نے اہل شام کو بڑا متاثر کیا، مگر معاویہ رضی اللہ عنہ نے اس حدیث کی غیر مناسب تاویل کی، ان کا یہ کہنا صحیح نہیں ہے کہ عمار کے قاتل وہ لوگ ہیں جو انہیں میدانِ جنگ میں لے کر آئے ہیں۔[1] عمار بن یاسر رضی اللہ عنہما کی شہادت کا عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ پر بھی خاصا اثر رہا، بلکہ ان کی شہادت کی وجہ سے ہی وہ جنگ بند کرانے کے لیے کوششیں کرنے لگ گئے تھے۔[2] اور وہ یہ کہنے پر مجبور ہوئے کہ کاش میں آج سے بیس سال پہلے مر گیا ہوتا۔[3] صحیح بخاری میں ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے ان کا یہ قول مروی ہے کہ ہم ایک ایک اینٹ اٹھا رہے تھے اور عمار بن یاسر رضی اللہ عنہما دو دو، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دیکھا تو ان سے مٹی جھاڑنے لگے، اور فرمایا: ’’عمار کو باغی جماعت قتل کرے گی، عمار انہیں جنت کی طرف بلائیں گے اور وہ انہیں جہنم کی طرف۔‘‘ عمار رضی اللہ عنہ نے کہا: میں فتنوں سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں۔[4] امام ابن عبدالبر فرماتے ہیں: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث تواتر کے ساتھ ثابت ہے: ’’عمار کو باغی جماعت قتل کرے گی۔‘‘ یہ اخبار بالغیب کے قبیل سے ہے اور اس کا شمار صحیح ترین احادیث میں ہوتا ہے۔[5] اس حدیث کو ذکر کرنے کے بعد امام ذہبی فرماتے ہیں: اس باب میں متعدد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے احادیث مروی ہیں، پس یہ متواتر حدیث ہے۔[6] اس حدیث کو علماء نے کیسے سمجھا! ا:… ابن حجر فرماتے ہیں: اس حدیث سے علی رضی اللہ عنہ اور عمار رضی اللہ عنہ کی فضیلت اور نواصب کے اس دعویٰ کی تردید ہو رہی ہے کہ ان جنگوں میں علی رضی اللہ عنہ کا موقف صحیح نہیں تھا۔[7] مزید فرماتے ہیں: حدیث ’’عمار کو باغی جماعت قتل کرے گی۔‘‘ اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ ان جنگوں میں علی رضی اللہ عنہ کا موقف درست تھا اس لیے کہ عمار رضی اللہ عنہ کو معاویہ رضی اللہ عنہ کے ساتھیوں نے قتل کیا تھا۔[8] ب:… امام نووی فرماتے ہیں: جنگ صفین کے دن عمار جہاں بھی جاتے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ان کے پیچھے جاتے اس لیے کہ انہیں معلوم تھا کہ وہ عادل جماعت کے ساتھ ہیں۔[9] ج:… ابن کثیر فرماتے ہیں: علی رضی اللہ عنہ اور ان کے رفقاء معاویہ رضی اللہ عنہ اور اس کے رفقاء کے مقابلہ میں حق سے زیادہ قریب تھے اور معاویہ رضی اللہ عنہ کے ساتھی ان پر زیادتی کر رہے تھے، جیسا کہ صحیح مسلم میں آتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمار رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ’’تمہیں باغی جماعت قتل کرے گی۔‘‘[10] آپ مزید فرماتے ہیں:
Flag Counter