Maktaba Wahhabi

223 - 503
سے پہلے سمندر میں جہاد انہوں نے کیا اور یہ خلافت عثمانیہ کے دور کی بات ہے۔ معاویہ رضی اللہ عنہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو سمندری جنگ کے لیے مسلسل آمادہ کرتے رہے یہاں تک کہ انہوں نے ان کی بات کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں بحری جنگ کی اجازت دے دی، اسلامی بحری بیڑے کا عہد عثمان رضی اللہ عنہ سے آغاز ہوا اور عہد معاویہ رضی اللہ عنہ میں اس میں مزید توسیع کی گئی۔[1] اس غزوہ کے دوران ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ نے وفات پائی جو کہ اس لشکر میں شامل تھے، انہوں نے وصیت کی تھی کہ مجھے قسطنطنیہ کے دروازے کے قریب دفن کیا جائے۔ ہمارے نزدیک یہ بات بڑی اہمیت کی حامل ہے کہ جس سارے لشکر کی مغفرت فرما دی گئی وہ بنو امیہ کے عہد حکومت کا لشکر تھا، اس لیے کہ یہ جنگ ۵۲ھ میں ہوئی تھی، یعنی معاویہ رضی اللہ عنہ کے عہد حکومت میں۔ جو شخص نواسہ رسول حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی طرف سے معاویہ رضی اللہ عنہ کے حق میں دست بردار ہونے کے بعد معاویہ رضی اللہ عنہ کی سیرت کا بنظر انصاف جائزہ لے گا وہ اس نتیجہ پر پہنچے گا کہ وہ زندگی کے مختلف شعبوں میں اقامت اسلام اور اتباع سنت کے بڑے حریص تھے۔
Flag Counter