Maktaba Wahhabi

319 - 503
معاویہ رضی اللہ عنہ نے شام کے عکا نامی شہر میں کشتی سازی کا کارخانہ قائم کرنے کا حکم دیا اور اس کام کو کرنے کے لیے مصر سے تجربہ کار ماہرین منگوائے، اس میں کام آنے والی لکڑی لبنان کے پہاڑوں سے حاصل کی گئی جو کہ وہاں وافر مقدار میں موجود تھی اور جس کا حصول بھی آسان تھا۔[1] پھر اس صنعت میں مزید بہتری لانے کے لیے ۵۴ھ کے دوران مصر میں ایک نیا صنعتی زون قائم کیا گیا جسے خاص طور سے جنگی کشتیوں کی تیاری کے حوالے سے بڑی شہرت ملی۔[2] اموی حکومت معاویہ رضی اللہ عنہ کے بعد بھی کشتی سازی کی صنعت کو ترقی دینے کے لیے تسلسل کے ساتھ مصروف عمل رہی۔ جنگی کشتی سازی کے یہ علاقے لوگوں کی رہائش اور روزگار کے لیے باعث کشش ثابت ہوئے اور اس طرح یہ صنعتی ترقی اور اقتصادی خوشحالی کے مراکز میں تبدیل ہو گئے، وہاں ہوٹل تعمیر کیے گئے، گندم پیسنے کے متعدد کارخانے قائم کیے گئے، علاوہ ازیں متعدد دیگر سرگرمیاں بھی دیکھنے میں آئیں جن کی وجہ سے اس صنعت میں کئی تبدیلیاں آئیں اور وہ ترقی کے مراحل طے کرنے لگی، اس صنعت کو منظم انداز میں استوار کرنے کے لیے اس کے نگران اعلیٰ کا عہدہ قائم کیا گیا جسے اس کے نگران کے نام سے موسوم کیا جاتا تھا اور جس کی اہم ترین ذمہ داری اس صنعت میں کام کرنے کے لیے لوہے اور لکڑی کے کام کے ماہرین اور دیگر کارکنوں اور مزدوروں کو قریبی مسلم ریاستوں اور حکومت کے دیگر صوبوں سے لا کر یہاں آباد کرنا اور ان کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنا تھا۔ کشتی سازی میں کام آنے والی عمدہ لکڑی اور دیگر ضروری خام مال فراہم کرنا بھی اس کے ذمہ تھا، اس صنعت کے قیام کی عمدگی اس امر سے بھی عیاں ہوتی ہے کہ اس میں کام کرنے والے کاریگروں اور عام کارکنوں کی مالی مراعات کی تحدید کی جاتی اور انہیں ضروری غذائی اشیاء فراہم کرنے کا بندوبست کیا جاتا، علاوہ ازیں انہیں ہر ممکن سہولیات فراہم کی جاتی حتیٰ کہ انہیں رہائش گاہیں بھی فراہم کی جاتیں اور انہیں ہر طرح کی زیادتی سے بچانے کے لیے ضروری اقدامات کیے جاتے تاکہ وہ مکمل اطمینان اور یکسوئی کے ساتھ اپنے فرائض ادا کر سکیں۔[3] یہ اسی کا نتیجہ تھا کہ اموی دور حکومت کے دوران ایک بھاری بھر کم بحری جنگی بیڑہ وجود میں آ گیا۔[4] آغاز کار میں دولت بیزنطیہ کو دولت اسلامیہ پر بحری برتری حاصل تھی، معاویہ رضی اللہ عنہ نے اسے کمزور کرنے اور بعدازاں اسے بالتدریج ختم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے۔ اموی دور حکومت جن صنعتوں کے لیے مشہور ہے ان میں تجارتی کشتیوں کی صنعت بھی قابل ذکر ہے۔ ان دنوں تجارتی کشتیاں جنگی کشتیوں سے کوئی زیادہ مختلف نہیں ہوتی تھیں مگر پھر ان کی تیاری کے لیے خوبصورت تبدیلیاں کی گئیں، ان کے سائز میں اضافہ کرنے اور انہیں جدید اور دیر پا بنانے کے لیے ان میں کیل استعمال
Flag Counter