Maktaba Wahhabi

459 - 503
جانتا ہے، تم جو کچھ بھی اللہ کی راہ میں خرچ کرو گے وہ تمہیں پورا پورا دیا جائے گا اور تم پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔‘‘ معاویہ رضی اللہ عنہ نے نہ صرف یہ کہ اس آیت کریمہ پر خود بھرپور انداز میں عمل کیا بلکہ اپنے عمال کو بھی اس پر عمل کرنے کی ترغیب دلائی، اس کا ثبوت یہ ہے کہ انہوں نے بحری بیڑہ تیار کرنے، اسے بہتر سے بہتر بنانے، اسلامی لشکر کو مضبوط بنانے، داخلی فتنوں کی سرکوبی کرنے، سرحدی محاذوں کو مضبوط بنانے، فوجی چھاؤنیوں کو محفوظ بنانے اور حکومت کی اندرونی اور بیرونی حکمت عملی کی منصوبہ بندی کرنے میں بڑی دلچسپی لی۔ مزید برآں موسم گرما اور موسم سرما کے لیے فوجی کارروائیوں کا منصوبہ تشکیل دیا اور پھر اسے عملی شکل بھی دی، قلعے تعمیر کیے، لوگوں کی ذہن سازی کی، اسلام کی نشر و اشاعت کے لیے مختلف قبائل کو مختلف مقامات پر آباد کرنا، فتوحات کو مستحکم بنانا اور سرکش تحریکوں کا تعاقب کرنا بھی ان کی طرف سے مادی اسباب اختیار کرنے کے زمرے میں ہی آتا ہے۔ جب فارسیوں کی طرف سے فوجی حملوں کا خطرہ ٹل گیا تو انہوں نے ہزاروں عربی خاندانوں کو دولت اسلامیہ کے مشرقی بازو اور خاص طور پر خراسان میں آباد کیا، ان کی یہ سیاست کامیاب رہی اور اس حصے میں اس کے بڑے اچھے ثمرات برآمد ہوئے۔[1] ۳۔ سنت مزاحمت:… قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ لَوْ لَا دَفْعُ اللّٰہِ النَّاسَ بَعْضُہُمْ بِبَعْضٍ لَّفَسَدَتِ الْاَرْضُ وَ لٰکِنَّ اللّٰہَ ذُوْ فَضْلٍ عَلَی الْعٰلَمِیْنَo﴾ (البقرۃ: ۲۵۱) ’’اور اگر اللہ بعض لوگوں کو بعض سے دفع نہ کرتا تو زمین میں فساد پھیل جاتا، لیکن اللہ دنیا والوں پر بڑا فضل و کرم کرنے والا ہے۔‘‘ فتوحات اسلامیہ کی تحریک میں یہ سنت الٰہیہ عمومی طور پر متحقق ہوئی، سنت مزاحمت اللہ تعالیٰ کی کائنات اور مخلوق میں کارگر اس کی اہم ترین سنن میں سے ایک ہے۔ اس کا امت اسلامیہ کی تمکین فی الارض کے ساتھ بڑا گہرا تعلق ہے۔ اولین مسلمانوں نے اس سنت کا خوب احاطہ کیا اور اس پر عمل پیرا ہوئے۔ وہ جانتے تھے کہ حق کو ایسے عزائم کی ضرورت ہوتی ہے جن کے ساتھ وہ ابھرا کرتا ہے اور ایسے مددگاروں کی ضرورت ہوتی ہے جن کے ساتھ وہ آگے بڑھتا ہے، نیز وہ ایسے قلوب و اعصاب کا محتاج ہوتا ہے جو اس کے لیے دھڑکتے اور اس کے ساتھ مربوط ہوتے ہیں اور یہ کہ حق کو بشری کاوشوں کی ضرورت ہوتی ہے، اس لیے کہ یہ دنیوی زندگی میں اللہ تعالیٰ کی سنت ہے اور یہ نافذ العمل ہے۔[2] ۴۔ ابتلاء و آزمائش کی سنت:… فرمان باری تعالیٰ ہے:
Flag Counter