Maktaba Wahhabi

371 - 503
پہنچا تو اسے اندر سے بند پایا، جب میری ماں نے میرے قدموں کی آہٹ سنی تو کہنے لگی: ابوہریرہ! ادھر ہی ٹھہرو، اس دوران میں نے پانی کے حرکت کرنے کی آواز سنی۔ ابوہریرہ کہتے ہیں: میری ماں نے غسل کیا اور جلدی جلدی کپڑے پہن کر دروازہ کھولا اور کہنے لگی: اشہد ان لا إلہ الا اللّٰه و اشہد ان محمدا عبدہ و رسولہ۔ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس واپس آیا تو خوشی سے رو رہا تھا، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! خوش ہو جائیں اللہ نے آپ کی دعا کو شرف قبولیت سے نوازتے ہوئے ابوہریرہ کی ماں کو ہدایت عطا فرما دی ہے۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کی اور کلمات خیر ادا کیے۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ سے دعا کیجیے کہ اپنے مومن بندوں کے دلوں میں میری اور میری ماں کی اور ہمارے دلوں میں ان کی محبت پیدا فرما دے۔ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے لیے یہ دعا فرما دی۔ آپ کی اسی دعا کا نتیجہ ہے کہ جو بندہ مومن بھی میرے بارے میں سنتا یا مجھے دیکھتا ہے مجھ سے پیار کرنے لگ جاتا ہے۔[1] د: ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اور ان کے خاندان کی عبادت گزاری:… ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بڑے متقی اور پرہیز گار انسان تھے، آپ سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا بڑا التزام کیا کرتے تھے، لوگوں کو دنیوی لذات اور اس کی شہوات سے مستغرق ہونے سے خبردار کرتے، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ سر انجام دیتے اور اس حوالے سے غریب امیر اور چھوٹے بڑے میں کوئی امتیاز روا نہ رکھتے تھے، اس بارے میں ان کے بہت سے واقعات مروی ہیں۔ آپ اندر باہر ہر جگہ اللہ سے ڈرتے، لوگوں کو اس کی یاد دہانی کراتے اور انہیں اللہ کی اطاعت گزاری کی ترغیب دلایا کرتے تھے۔[2] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بڑے عبادت گزار تھے، دن کو روزہ رکھتے اور رات کو قیام کیا کرتے۔ وہ خود، ان کی بیوی اور ان کی بیٹی باری باری قیام اللیل کیا کرتے[3] اور اس طرح اللہ تعالیٰ کی عبادت کے ساتھ اپنے گھر کی آبادی کا بھی اہتمام فرماتے۔ ابو عثمان نہدی کہتے ہیں: میں سات دن تک ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا مہمان رہا، وہ، ان کی بیوی اور بیٹی رات کو تین حصوں میں تقسیم کر کے باری باری قیام کرتے، ان میں سے ایک نماز پڑھنے کے بعد دوسرے کو جگا دیتا اور پھر دوسرا تیسرے کو۔[4] اللہ تعالیٰ کے ذکر و عبادت سے ابوہریرہ کا روشن و تاباں گھر ہمیں اس دور کے گھروں کی کیفیت سے آگاہ کرتا ہے جب ان کا گھر رات بھر کی عبادت سے آباد رہتا تو اس میں شیطان کے لیے گنجائش کہاں سے نکل سکتی تھی۔ یہ حافظ کبیر اور عالم ربانی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی تقویٰ اور عمل صالح پر عالی شان تربیت، طاہرہ زکیہ خاتون کی طرف سے اس کی استجابت کریمہ اور اطاعت گزار صالح خادم کی طرف سے اس کی قبولیت کا مبارک نتیجہ تھا۔ جب
Flag Counter